لوکل اور میٹرو ٹرین نہیں چلنے کی وجہ سے مسافر پہلے سے ہی پریشان ہیں۔ پرائیوٹ بس آپریٹروں کی جوائنٹ کونسل نے کل کہا تھا کہ اگر حکومت نے بس کرایوں میں اضافہ نہیں کیا تو ان کے لیے بس سروس فراہم کرنا کافی مشکل ہوجائے گا۔ اس سے قبل مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ' موجود ہ حالات میں کرایہ میں اضافے کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کررہے ہیں عوام پر اضافی بوجھ ہوگا اس لیے مغربی بنگال حکومت نے ہر ایک پرائیوٹ بس کوتین مہینے تک ہر مہینے 15ہزار روپے سبسیڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔'
حکومت کی اس پیش کش کے بعد بھی پرائیوٹ بس آپریٹروں نے کہا تھا کہ یومیہ 500 روپے کی سبسیڈی سے ان کے نقصانات کم نہیں ہوسکتے ہیں۔ کیوں کہ یومیہ تین سے چار ہزار روپے کا نقصان ہورہا ہے اور اس کی بھرپائی یہ 500 روپے نہیں کریں گے۔ دوسرے یہ کہ ٹکٹ سے حاصل ہونے والے روپے سے تیل کا خرچ بھی نہیں پورا ہورہا ہے۔ جب کہ عملہ کی تنخواہ، ٹیکس اور ای ایم آئی کی ادائیگی۔ بس سنڈیکیٹس کے جوائنٹ کونسل کے جنرل سکریٹری تپن بنرجی نے کہا کہ' اب بس کی خدمات فراہم کرنا ممکن نہیں۔ حکومت کی جانب سے کرایہ میں اضافے کا جائزہ لینے کیلئے قائم ریگولیٹری کمیٹی نے ابھی تک کرایوں میں اضافے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے'۔