اردو

urdu

By

Published : Jun 29, 2020, 6:54 PM IST

ETV Bharat / business

کرایہ میں اضافہ نہ ہونے سے مایوس سڑکوں سے پرائیوٹ بسیں غائب

کولکاتا: بسوں کے کرایہ میں اضافے کے لیے بضد پرائیوٹ بس آپریٹروں نے حکومت کی طرف سے مایوسی کے بعد بسوں کی تعداد میں کمی کردی ہے اس کی وجہ سے مسافروں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔

kolkata: Private buses may stay off road till fare revision
kolkata: Private buses may stay off road till fare revision

لوکل اور میٹرو ٹرین نہیں چلنے کی وجہ سے مسافر پہلے سے ہی پریشان ہیں۔ پرائیوٹ بس آپریٹروں کی جوائنٹ کونسل نے کل کہا تھا کہ اگر حکومت نے بس کرایوں میں اضافہ نہیں کیا تو ان کے لیے بس سروس فراہم کرنا کافی مشکل ہوجائے گا۔ اس سے قبل مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ' موجود ہ حالات میں کرایہ میں اضافے کی وجہ سے مالی بحران کا سامنا کررہے ہیں عوام پر اضافی بوجھ ہوگا اس لیے مغربی بنگال حکومت نے ہر ایک پرائیوٹ بس کوتین مہینے تک ہر مہینے 15ہزار روپے سبسیڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔'

حکومت کی اس پیش کش کے بعد بھی پرائیوٹ بس آپریٹروں نے کہا تھا کہ یومیہ 500 روپے کی سبسیڈی سے ان کے نقصانات کم نہیں ہوسکتے ہیں۔ کیوں کہ یومیہ تین سے چار ہزار روپے کا نقصان ہورہا ہے اور اس کی بھرپائی یہ 500 روپے نہیں کریں گے۔ دوسرے یہ کہ ٹکٹ سے حاصل ہونے والے روپے سے تیل کا خرچ بھی نہیں پورا ہورہا ہے۔ جب کہ عملہ کی تنخواہ، ٹیکس اور ای ایم آئی کی ادائیگی۔ بس سنڈیکیٹس کے جوائنٹ کونسل کے جنرل سکریٹری تپن بنرجی نے کہا کہ' اب بس کی خدمات فراہم کرنا ممکن نہیں۔ حکومت کی جانب سے کرایہ میں اضافے کا جائزہ لینے کیلئے قائم ریگولیٹری کمیٹی نے ابھی تک کرایوں میں اضافے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے'۔

اس کی وجہ سے ہم اب پیر سے بسوں کی تعداد میں کمی کررہے ہیں۔ ہمارے لیے صرف اسی صورت میں بس سروس فراہم کرنا ممکن ہے جب کرایہ بڑھا جایا۔ مزید 3 بس مالکان کی تنظیموں نے کرایہ میں اضافے پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کرایہ میں اضافہ نہیں کیا گیا تو ان کی تنظیم سے وابستہ بسیں نہیں چلیں گی۔ پرائیوٹ بس آپریٹروں نے حکومت سے کہا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے بس میں 855 مسافر سوار ہوتے تھے۔ ان سے5,960 روپے آمدنی ہوتی تھی۔ اب 300 مسافر ہی سوار ہوتے ہیں کیوں کہ سیٹ سے زاید مسافروں کو سوار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔'

ٹکٹ 2380 روپے میں فروخت ہوتا ہے۔ دوسری طرف منی بس میں 455 مسافر سوار تھے۔ اس سے 4,325روپے کا ٹکٹ فروخت ہوتا ہے مگر اب صرف200 مسافر سوار ہوتے ہیں۔ اور1600روپے کا ٹکٹ فروخت ہورہا ہے۔کرایہ میں اضافے کے لیے حکومت نے ریگولیر کمیٹی قائم کررکھی ہے مگر اب تک کمیٹی نے کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details