حیدرآباد: بھارت میں لوگوں نے سرحدی کشیدگی کے بعد چینی سامان کا بائیکاٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ اسی درمیان بیجنگ نے بھی بھارت میں اپنا سامان فروخت کرنے کے لیے نئی حکمت عملی اپنانا رہی ہے۔
لوگوں کی 'میڈ اِن چائنا' کے خلاف بڑھتی مخالفت کے پیش نظر چین نے اپنی مصنوعات کو 'میڈ ان پی آر سی' کا لیبل لگانا شروع کردیا ہے۔ پی آر سی کا مطلب پیپلز آف ریپبلک چائنا ہے۔ یہ صارفین کو گمراہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے کیونکہ وہ اس کی پرواہ کیے بغیر اس کی مصنوعات خریدیں گے چاہے وہ چین میں ہی بنایا گیا ہو۔
اس کے علاوہ چین نے اپنی مصنوعات کی وضاحت کے لیے ہندی یا انگریزی زبان کا استعمال بھی شروع کردیا ہے جو پہلے چینی زبان میں کیا جاتا تھا۔ مزید چین اپنے سامانوں کو بھارتی مصنوع کی طرح بنانے کے لیے۔ چین بھارتی ماڈل کی تصاویر کا استعمال اور بھارتی ناموں کا انتخابات کرتا ہے۔
بیجنگ نے ان چالوں کا استعمال شروع کیا ہے تاکہ زیادہ تر بھارتی خریداروں کو پہلی نظر میں یہ معلوم نہ ہو کہ پروڈکٹ چینی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں چینی مصنوعات بائیکاٹ سنہ 2017 میں ڈوکلام تنازع کے بعد شروع ہوا۔ اس کا اثر سنہ اس سال کی دیوالی میں چینی لائیٹزاور مورتیوں کی فروخت پر بھی پڑا۔ تبھی چین نے اپنے پروڈکٹ پیکجنگ مہم شروع کیا اور میڈ ان چائنا کے بجائے اپنے پروڈکٹ پر میں ان پی آر سی کا استعمال شروع کردیا۔