اردو

urdu

'بھارت جی-20 ممبرز کے ساتھ تعمیری رول ادا کرنے کے لیے تیار'

جی-20 سرمایہ کاری کے وزراء خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ' ہم اضافی صلاحیتوں کے ساتھ بھارت کو معاشی طورپر مضبوط کرنے کے خواہش مند ہیں، جو بھروسے مند شراکت دار کی حیثیت سے ہماری مدد کرے گا اور دنیا کے لیے بہتر تعاون کرسکے گا۔

By

Published : Sep 23, 2020, 4:54 PM IST

Published : Sep 23, 2020, 4:54 PM IST

India not in a position to accept concept of DFFT, says Piyush Goyal
India not in a position to accept concept of DFFT, says Piyush Goyal

کامرس صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے جی-20 کے تجارت اور سرمایہ کاری کے وزراء کی ورچوول میٹنگ میں حصہ لیا۔ اس موقعے پر انہوں نے جی-20 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تمام جی-20 ممبرز کے ساتھ تعمیری رول ادا کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ اس ایجنڈے کو آگے بڑھا یاجاسکے، جو جامع اور ترقی پر مبنی ہے۔

گوئل نے اعلان کیا کہ بھارت اس حیثیت میں نہیں ہے کہ وہ اعتماد کے ساتھ ڈاٹا فری فلو کے تصور کو قبول کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا خیال ہے کہ ڈاٹا فری فلو ٹرسٹ (ڈی ایف ایف ٹی)کا تصور نہ تو پوری طرح سمجھا گیا ہے اور نہ ہی بہت سے ملکوں کے قانون میں زیادہ جامع ہے۔ بہت سے ملکوں میں زبردست ڈیجیٹل تقسیم کے پیش نظر ترقی پذیر ملکوں کے لیے پالیسی اسپیس کی ضرورت ہے، جنہیں اب بھی ڈیجیٹل ٹریڈ اور ڈاٹا کے قوانین کو حتمی شکل دینا ہے۔ دیگر ترقی پذیر ملکوں کی طرح بھارت اب بھی اپنے ڈاٹا پروٹیکشن اور ای-کامرس قوانین کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کچھ دیگر جی -20ممبروں کے ساتھ پچھلے برس اوساکا ٹریک میں شرکت نہیں کی تھی، جس کی وجہ اس کے اپنے تحفظات تھے۔

جی -20کو ایک اہم گروپ بتاتے ہوئے جو دنیا کی آبادی کی اکثریت اور اس کی جی ڈی پی اور تجارت کی نمائندگی کررہا ہے۔ گوئل نے کہا کہ ہمیں اس ایجنڈے پر کام کرنا چاہیے، جو کہ عام طورپر سود مند ہے اور جس میں جی-20 کے باہر ممبروں کے مفاد کا خیال رکھا گیا ہے۔

گوئل نے کہا کہ مستقبل میں اور کووڈ-19 عالمی وباء کے ذریعے اقتصادی سرگرمی اور لوگوں کی مدد کرنے کے لیے فوڈ چین اور لازمی سپلائی کو برقرار رکھنے میں کچھ خوردہ فروشوں کے اہم رول کو تسلیم کرنے کے لیے یہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بنیادی ڈھانچے کی تشکیل میں سرمایہ کاری کا سرگرمی سے خیر مقدم کررہے ہیں اور دنیا بھارت میں زبردست مواقع کو تسلیم بھی کررہی ہے۔

گوئل نے کہا کہ بھارت کی اقتصادی وسعت اب خود کفیل بھارت ہونے کی پالیسی پر ٹکی ہوئی ہے ۔ہم بھارت کو اقتصادی اعتبار سے زیادہ مضبوط بنانا چاہتے ہیں، جس میں صلاحیتوں کا زیادہ حصہ ہو، جو ایک بھروسے مند ساجھیدار کی شکل میں ہماری مدد کرے گا اور دنیا میں بہتر تعاون دے سکے گا۔ اس کووڈ-19 بحران کے دوران بھارت نے اس سمت میں کئی بڑے قدم اٹھائے ہیں۔

کثیر رخی تجارتی نظام کے معاملے پر گوئل نے کہا کہ بھارت سمجھتا ہے کہ اسے یقینی طورپر مناسب شفاف اور متوازن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات اہم اقدار اور بنیادی اصولوں کا تحفظ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ریاض پہل کی حمایت کرتا ہے، جس میں اس اصلاحی عمل کی حمایت کی گئی ہے۔

خدمات کو اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ضروری وسیلہ بتاتے ہوئے گوئل نے کہا کہ یہ زیادہ تر ملکوں کے لیے ان کی جی ڈی پی کے آدھے سے زیادہ حصے کا تعاون کرتا ہے اور ابھی جاری عالمی وباء سے بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ شعبہ روزگار والا ہے اور بہت لوگوں کو روزی روٹی فراہم کرتا ہے۔ ا س لیے یہ بہت ضروری ہے کہ جی-20 کے آئندہ ایجنڈے میں خدمات کو ترجیح دی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details