کامرس صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے جی-20 کے تجارت اور سرمایہ کاری کے وزراء کی ورچوول میٹنگ میں حصہ لیا۔ اس موقعے پر انہوں نے جی-20 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تمام جی-20 ممبرز کے ساتھ تعمیری رول ادا کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ اس ایجنڈے کو آگے بڑھا یاجاسکے، جو جامع اور ترقی پر مبنی ہے۔
گوئل نے اعلان کیا کہ بھارت اس حیثیت میں نہیں ہے کہ وہ اعتماد کے ساتھ ڈاٹا فری فلو کے تصور کو قبول کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا خیال ہے کہ ڈاٹا فری فلو ٹرسٹ (ڈی ایف ایف ٹی)کا تصور نہ تو پوری طرح سمجھا گیا ہے اور نہ ہی بہت سے ملکوں کے قانون میں زیادہ جامع ہے۔ بہت سے ملکوں میں زبردست ڈیجیٹل تقسیم کے پیش نظر ترقی پذیر ملکوں کے لیے پالیسی اسپیس کی ضرورت ہے، جنہیں اب بھی ڈیجیٹل ٹریڈ اور ڈاٹا کے قوانین کو حتمی شکل دینا ہے۔ دیگر ترقی پذیر ملکوں کی طرح بھارت اب بھی اپنے ڈاٹا پروٹیکشن اور ای-کامرس قوانین کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کچھ دیگر جی -20ممبروں کے ساتھ پچھلے برس اوساکا ٹریک میں شرکت نہیں کی تھی، جس کی وجہ اس کے اپنے تحفظات تھے۔
جی -20کو ایک اہم گروپ بتاتے ہوئے جو دنیا کی آبادی کی اکثریت اور اس کی جی ڈی پی اور تجارت کی نمائندگی کررہا ہے۔ گوئل نے کہا کہ ہمیں اس ایجنڈے پر کام کرنا چاہیے، جو کہ عام طورپر سود مند ہے اور جس میں جی-20 کے باہر ممبروں کے مفاد کا خیال رکھا گیا ہے۔
گوئل نے کہا کہ مستقبل میں اور کووڈ-19 عالمی وباء کے ذریعے اقتصادی سرگرمی اور لوگوں کی مدد کرنے کے لیے فوڈ چین اور لازمی سپلائی کو برقرار رکھنے میں کچھ خوردہ فروشوں کے اہم رول کو تسلیم کرنے کے لیے یہ ضروری ہے۔