اردو

urdu

ETV Bharat / business

جرمنی ۔ بھارت کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت پر جرمن چانسلر ڈاکٹر انجیلا مرکل 31 اکتوبرسے یکم نومبر 2019 کے دوران بین حکومتی مشاورت کے 5 ویں دور میں شرکت کیلئے بھارت کے دورے پر ہیں۔

By

Published : Nov 1, 2019, 8:52 PM IST

جرمنی ۔ بھارت کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

جرمن چانسلر مرکل کے ہمراہ جرمنی کے وزیرخارجہ، سائنس و تعلیم، خوراک و زراعت کے وزیر اور ایک سرکاری وفد بھی بھارت کے دورے کیے۔ جرمن کمپنیوں پر مشتمل ایک کاروباری وفد بھی چانسلر مرکل کے ساتھ تھا۔ دورے کے دوران چانسلر مرکل نے صدر رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی۔

جرمن چانسلر مرکل اور وزیراعظم مودی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ بھارت ۔ جرمن کلیدی شراکت داری مشترکہ اقدار پر مشتمل ہے اور اس میں جمہوری اصول ، آزادانہ اور منصفانہ تجارت اور اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام نیز ایک دوسرے پر بھروسہ اور ایک دوسرے کے لیے احترام جیسے اصول بھی شامل ہیں۔

جرمنی ۔ بھارت کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

گفتگو کے دوران جن کلیدی موضوعات پر بات ہوئی، ان میں اختراع اور سرِفہرست ٹیکنالوجیوں کے ذریعہ ڈیجیٹل تغیر خصوصا استدلالی انٹیلی جنس، موسمیاتی تبدیلی کے ذریعہ اقتصادی نمو کو ہمہ گیر بنانا ہے، عوام سے عوام کے مابین رابطے کے لیے گنجائش فراہم کرنا اور اس کے لیے ہنرمند مزدوروں کی قانونی آمدورفت اور کثیر پہلو ادارہ جاتی تعلقات کو مستحکم بنانا اور ایک معتبر بین الاقوامی نظام میں تعاون دینا شامل ہے۔

طرفین نے ڈیجیٹل شراکت داری قائم کرنے کی اہمیت۔ بھارت اور جرمنی دونوں اس بات کے خواہشمند ہیں کہ دونوں جانب افزوں ہارڈویئر ارتباط کے فوائد کا احساس کرتے ہوئے ایک مشترکہ شراکت داری قائم کی جائے اور اس سلسلے میں سماجی فوائد کے حصول کے لیے متعلقہ مسائل کا حل نکالا جائے۔

جرمنی ۔ بھارت کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

طرفین نے استدلالی انٹیلی جنس کے سلسلے میں اپنے ممالک کی حکمت عملی بھی وضع کی ہیں اور تحقیق اور اختراع کے سلسلے میں اس کے مضمرات کا بھی اعتراف کیا ہے۔ خصوصی توجہ والے شعبوں میں صحت، موبلٹی، ماحولیات اور زراعت جیسے شعبوں میں مضمراتی ہم آہنگی، تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع فراہم کریں گے اور ان سے موازنہ جاتی فوائد بھی حاصل ہو سکیں گے۔

جرمنی اور بھارت کا ارادہ یہ ہے کہ مزید تعاون خصوصاً کثیر پہلوئی تحقیق اور ترقیات کو استدلالی انٹیلی جنس کے شعبے میں فروغ دے کر، بڑھاوا دیا جائے اور اس کے لیے مہارت اور بہترین طریقہ ہائے کار باہم ساجھا کئے جائیں۔

جرمنی کی تعلیم اور تحقیق اور سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے سے متعلق جرمن وفاقی وزارت نے بھارت۔ جرمن سائنس وٹیکنالوجی مرکز کے توسط سے اس امر پر اتفاق کیا کہ سنہ 2020 میں برلن میں ایک باہمی ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے تاکہ باہمی مفاد کے شعبوں کی شناخت کی جا سکے۔

جرمنی اور بھارت نے اس امر پر اتفاق کیا کہ مشترکہ باہمی یا کثیر پہلوئی تحقیق و ترقیاتی سرگرمیوں کو بڑھاوا دیا جائے اور اس سلسلے میں استدلالی انٹلی جنس کو مدنظر رکھاجائے۔ اس میں بھارتی اور جرمنی کمپنیوں کے مابین تعاون بھی شامل ہے، جو یکساں عالمی ویلیو چین کا حصہ ہیں۔ طرفین نے زور دے کر کہا کہ صحت کے لیے استدلالی انٹلی جنس کے شعبے میں بھارت- جرمن اشتراک بڑھانے کے منفرد مواقع دستیاب ہیں۔

جرمنی اور بھارت نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ کام کاج کے مقام پر کمپیوٹرپر مبنی استدلالی انٹیلی جنس کے استعمال کے نیتجے میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر تحقیق کو ساجھا کیا جا سکے اور ایک جوائنٹ ورکشاپ کے ذریعہ معیشت اور سماج پر مرتب ہونے والے اس کے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے۔

جرمنی اور بھارت کی خواہش ہے کہ ڈیجیٹل شعبے میں کاروباری تعاون کو بڑھاوا دیا جائے۔ لہذا جرمن اور بھارتی کمپنیاں مشترکہ طور پر منڈی مواقع میں اضافے کے لیے کام کریں گی اور ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری بڑھائیں گی اور ایک دوسرے کے یہاں ٹیکنالوجی سے متعلق ایکو نظام کے مابین افزوں تعلق بڑھانے کی کوشش کریں گی۔

جرمنی اور بھارت نے 30مئی 2017 کو برلن میں ڈیجٹلائزیشن، اختیار کاری اور اقتصادی اختراعات کے شعبے میں جس مشترکہ اعلانیہ پر دستخط کئے تھے، اس کا بھی ذکر کیا اور اس امر پر اتفاق کیا کہ اس ڈیجیٹل گفت و شنید کو وسعت دی جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details