ممبئی: وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل (پی ایم ای اے سی) کے پارٹ ٹائم ممبر نلیش شاہ نے منگل کے روز کہا کہ رواں مالی برس کی ستمبر سہ ماہی میں مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں کمی پہلی سہ ماہی سے کم ہوگی اور یہ سنگل ڈیجٹ کے اعلی اونچی سطح پر رہ سکتی ہے۔
شاہ نے کہا کہ طویل مدت میں مارکیٹ میں تیزی آنی طے ہے۔ فارن پورٹ فولیو انویسٹرز (ایف پی آئی) نے نومبر ماہ میں اب تک بھارتی بازار میں 45،000 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے، انہوں نے ایف پی آئی تنہا نومبر میں گذشتہ دو برس کے مقابلے زیادہ سرمایہ کاری کریں گے'۔
موجودہ مالی برس 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 'لاک ڈاؤن' کی وجہ سے اپریل - جون میں جی ڈی پی شرح نمو منفی 23.9 فیصد درج کی گئی تھی۔ اسی وجہ سے پورے مالی برس میں 14 فیصد کمی کا امکان ظاہر کیا تھا۔
حالانکہ 'لاک ڈاؤن' سے متعلق پابندیوں کے خاتمے کے بعد معاشی سرگرمیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ اس کے پیش نظر ریزرو بینک آف انڈیا نے 2020-21 میں جی ڈی پی میں 9.5 فیصد کمی کی پیش گوئی کی ہے۔
بی بی ایف انڈیا پروگرام میں شاہ نے کہا "جون کی سہ ماہی میں 23.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ یہ اب تک کی سب سے بڑی کمی تھی۔ جی ڈی پی میں ستمبر سہ ماہی میں بھی کمی متوقع ہے، لیکن یہ ڈبل ڈیجٹ میں بلکہ سنگل ڈیجٹ میں ہوگا۔ جبکہ اکتوبر دسمبر کے سہ ماہی میں مزید کمی ہوگی اور جنوری تا مارچ کی 2021 سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو مثبت رہنی چاہیے۔ "