وزیر اعظم نے بجٹ کے بعد کے ویبناروں کی سیریز میں آج ساتویں ویبنار سے خطاب کیا، تاکہ وقت مقررہ کے اندر بجٹ کی موضوعات کو پوری طرح نافذ کرنے میں اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کی جاسکے اور ان سے مشاورت کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اس بات کی اجتماعی کوشش ہے، تاکہ بجٹ کے مطابق یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہم کیسے تیز، ہموار اور بہترین نتائج کے پیش نظر ان التزامات کو نافذ کرسکتے ہیں۔ Webinar in the Post-Budget Series
وزیراعظم نے کہاکہ ان کی حکومت کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کوئی الگ تھلگ شعبہ نہیں ہے Science and Technology is not an Isolated Sector۔ معیشت کے میدان میں، اس نقطہ نظر کو ڈیجیٹل اکانومی اور فنٹیک جیسے شعبوں کے ساتھ ملایا گیا ہے۔ اسی طرح انفراسٹرکچر اور عوامی خدمات کی فراہمی سے متعلق وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا بہت بڑا کردار ہے۔
انہوں نے کہاکہ 'ہمارے لیے ٹیکنالوجی ہم وطنوں کو با اختیار بنانے کا ذریعہ ہے۔ ہمارے لیے ٹیکنالوجی ملک کو خود کفیل بنانے کی بنیاد ہے۔ بجٹ میں بھی اسی وژن کی جھلک نظر آتی ہے۔ ابھرتے ہوئے نئے عالمی نظاموں کی روشنی میں، یہ ضروری ہے کہ ہم خود کفیل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔'
وزیر اعظم مودی نے آرٹیفیشل انٹلی یعنی مصنوعی ذہانت جینٹ جیو – اسپیشل سسٹمس، ڈرونس، سیمی کنڈکٹر، خلائی ٹکنالوجی، جنومکس، ادویہ سازی اور 5 جی سے متعلق صاف ٹکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں 5 جی اسپکٹرم کی نیلامی کے لیے ایک واضح روڈ میپ پیش کیا گیا ہے اور مضبوط 5 جی ایکو سسٹم سے منسلک ڈیزائن پر مبنی مینوفیکچرنگ کے لیے پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیمیں تجویز کی گئی ہیں۔ انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر سے اس شعبے میں اپنی کوششوں کو بڑھانے کی اپیل کی۔