امریکہ نے وینزویلا کے موجودہ صدر نکولس مادرو کے خلاف بغاوت کرکے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیڈو کی حمایت میں آنے والے انٹیلی جنس سروس سیکشن کے سابق سربراہ جنرل مینوول کرسٹوفر فیگویرا پر عائد تمام پابندیاں ہٹالی ہیں۔
خیال رہے کہ امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے وزارت خارجہ میں منعقد 'واشنگٹن کانفرنس' میں یہ اطلاع دی۔
نائب صدر پینس نے کہا 'جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرنے کے لیے ان کی حالیہ کارروائیوں کو تسلیم کرتے ہوئے، میں آج اعلان کررہا ہوں کہ امریکہ فوری اثر سے جنرل مینوول کرسٹوفر فیگویرا پر عائد تمام پابندیوں کو ختم رہا ہے'۔
اپوزیشن رہنما گوائیڈو نے گزشتہ ہفتے كراكس لا كارلوٹا فوجی ایئر پورٹ سے ایک احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے وینزویلا کی فوج اور لوگوں سے سڑکوں پر اتر کر موجودہ صدر مادرو کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وینزویلا میں موجودہ صدر نکولس مادرو کے خلاف ہو رہے احتجاجی مظاہروں کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے اس پر کئی قسم کی پابندی لگانے کے علاوہ کہا ہے کہ وہ فوجی آپشن پر غور کر رہا ہے۔
قومی اسمبلی کے صدر اور حزب اختلاف کے رہنما گوائیڈو نے 23 جنوری کو ان احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا تھا۔