انہوں کہا کہ بنگال میں گزشتہ چھ مہینے سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے مجھے کام کرنے نہیں دیا گیا۔ میری حکومت الیکشن کمیشن کی مرہون منت تھی گزشتہ چھ ماہ میں بحیثیت وزیر اعلی بہت ذلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
’ریاستی حکومت الیکشن کمیشن کے ماتحت ہے‘ ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ تمام سرکاری ادارے بی جے پی کی ماتحت میں ہیں الیکشن کمیشن میڈیا پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔ بی جے پی کے لوگ غریب عوام کے گھروں پر حملے کر رہے ہیں لوٹ مار مچا رہے ہیں گھر جلا رہے ہیں الیکشن کمیشن کے اڑ کے سارا کچھ کیا جا رہا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج عام انتخابات کے نتائج کے بعد کالی گھاٹ میں نامہ نگاروں سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا آج ہماری پارٹی کے جیتنے والے امیدواروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ سے ریاستی حکومت الیکشن کمیشن کے ماتحت ہے۔
اقتدار میں ہوتے ہوئے کوئی کام کرنے نہیں دیا گیا کوئی کام کرنے جاؤ تو کہا جاتا کہ سب الیکشن کمیشن کے ماتحت ہے۔
انہوں عام انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس الیکشن میں مکمل طور ہندو مسلم کے مدعے پر ہوا ہے ہندو مسلم کے درمیان فاصلے پیدا کئے گئے جس کی میں پر زور مخالفت کرتی ہوں میں ہندو مسلم کے نام پر سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہوں میں ہندو مسلم سکھ عیسائی کی اتحاد پر یقین رکھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'ابھی ریاست میں ہماری حکومت ہے لیکن بی جے پی کے غنڈے ڈنڈے بندوق بم لیکر لوگوں کے گھروں پر حملے کر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مخالفت میں کرتی رہوں گی ۔ میں جانتی ہوں کہ اس کے لیے میرے پیچھے سی بی آئی لگا دی جائے گی لیکن میں ڈرنے والی نہیں ہوں میں کانگریس نہیں ہوں کبھی نرم کھبی گرم۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے الیکشن کے دوران اربوں روپئے خرچ کئے ہیں جو کسی بھی بدعنوانی کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔
ممتا جی نے کہا کہ تعمیری کام کی حمایت کریں گے ہم تخریبی کام کی حمایت نہیں کرتے الیکشن کے دوران اتنے بڑے پیمانے پر ہیلی کاپٹر چارٹرڈ جہاز کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے افسران کو پیسے دئیے یہ ملک سب کا ہے یہاں سب رہیں گے میں شدت پسند ہندو اور شدت پسند اسلام دونوں کی مخالفت کرتی ہوں۔
ممتا جی نے کہا کہ بی جے پی کا الیکشن کمیشن پر قبضہ میڈیا پر قبضہ تمام فورسس پر قبضہ عدلیہ کے بارے میں نہیں بولوں گی اب پاکستان ان کا دوست ہوگیا جب پاکستان دوست ہوگیا تو الیکشن کے دوران سب کو پاکستانی کیوں بولا جارہا تھا۔
الیکشن میں الگ پالیسی اور الیکشن کے بعد الگ پالیسی بی جے پی جو کرے گی وہ سب سفید اور ہم جو کریں گے سب سیاہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرے لیے عہدہ کوئی معنی نہیں رکھتا میں نے کہا بھی تھا کہ میں وزیر اعلیٰ کی کرسی چھورنا چاہتی ہوں لیکن میں اپنی پارٹی کی صدر کی حیثیت سے کام کروں گی کیونکہ پارٹی میں نے بنائی ہے۔
ممتا جی نے کہا کہ بی جے پی نے سب کو روپئے دئیے ہیں میڈیا کو بھی سی پی آئی ایم کو اور کچھ ٹی ایم سی کے لوگوں کو بھی دیا ہے۔