اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

ہرتالے کی چابی بنانے والے اپنی قسمت کی چابی نہیں بنا سکے!

مکان ہو یا دوکان یا پھر سواری ہو یا تجوری ان کی حفاظت کی بات آئے تو ذہن تالے کی طرف جاتا ہے، کیونکہ تالا ان تمام چیزوں کی حفاظت کرتا ہے۔ چند برس قبل تالے کی بہت اہمیت ہوا کرتی تھی، لیکن ٹیکنالوجی کی ترقی سے اب ان کی جگہ آٹو میٹک لاک نے لے لی ہے۔

ہر تالے کی چابی بنانے والے اپنی قسمت کی چابی نہیں بنا سکے، متعلقہ تصویر

By

Published : Jul 3, 2019, 2:51 PM IST

شہر حیدرآباد میں چابی بنانے والے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ کاروبار کےعروج میں یومیہ دو تا تین ہزار کمانے والے ان افراد کی آمدنی بمشکل یومیہ 150 تا 200 روپے ہے۔

ہر تالے کی چابی بنانے والے اپنی قسمت کی چابی نہیں بنا سکے، متعلقہ ویڈیو
کبھی دن بھر مصروف رہنے والے یہ چابی ساز آج سارا دن انتظار میں گزارتے ہیں کہ کوئی گاہک مل جائے، لیکن ان کا یہ انتظار یار کبھی تین چار دن لمبا ہوتا ہے اور کوئی گاہک نہیں ملتا، نتیجے میں انہیں خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑتا ہے۔ای ٹی وی بھارت نے حیدرآباد کے مختلف چابی سازوں سے ان کا حال جاننے کی کوشش کی۔ چابی سازوں کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا، سارا حفاظتی نظام نام سوفٹ ویئر پر منحصر ہے۔ جس کے لئے چابی کی ضرورت نہیں اور وہ ٹیکنالوجی کو اپنانے سے قاصر ہیں۔ان چابی سازوں کے مطابق آئندہ چند برسوں میں چابیاں بنانے والے ختم ہو جائیں گے، اور تالوں کا شمار نایاب اشیاء میں ہونے لگے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details