کانگریس کارکنان کا کہنا ہے کہ ہمیں رکن پارلیمان چاہیئے ناکہ سادھو۔ سنت۔ بھوپال گنگا جمنی تہذیب کا شہر ہے۔امن پسند رہنما کو رکن پارلیمان منتخب کیا جائے گا اور وہ تو بس دگ وجئے سنگھ ہی ہیں۔
کانگریس کارکنان کا مزید کہنا تھا کہ سادھوی ٹھاکر کو بی جے پی نے ٹکٹ دیا ہے جب کہ ان کا بھوپال سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ بھوپال کے بارے میں کچھ جانتی ہیں۔ وہ یہاں کے مسائل کیسے حل کرپائیں گی۔
'سادھو - سنت نہیں کام کرنے والا رہنما چاہیئے' بھوپال کو ایک اچھے بی جے پی رہنما کی ضرورت ہے جو زمین سے جڑا ہوا ہو۔ بھوپال میں تمام طبقات کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بارے میں سب جانتے ہیں۔ انہیں باہر سے لایا گیا ہے اور ایک ہی دن میں پارٹی میں شمولیت کے ساتھ ہی انہیں بھوپال سے ٹکٹ دے دیا گیا۔
وہیں بی جے پی کارکنان کا کہنا ہے کہ عوام کو سادھو اور انسان میں فرق نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ بھارت میں سادھو اور سنت ابھی ہی حکومت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سادھو پرگیہ سنگھ ٹھاکر سنگھ سے جڑی ہیں۔ انہیں بھوپال کی عوام ضرور پسند کریں گی اور انہیں کامیاب کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سب مقدمات سے بری ہوچکی ہے اور ان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے تھے۔