مغربی بنگال میں حالات کشیدہ - تصادم
مغربی بنگال کا بھاٹ پاڑہ میں گزشتہ ایک ماہ سے حالات تشویشناک بنے ہوئے ہیں اور آئے دن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آرہا ہے۔ گزشتہ روز ایک ہجوم کو قابو میں کرنے دوران پولس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان مد بھیڑ میں دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔
اس ضمن میں بیرکپور پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ دونوں کی موت پولس کے ایس ایل آر کی گولی سے ہوئی ہے۔ دوسری جانب پولس نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
بھاٹ پاڑہ میں جمعہ کے روز جیسے ہی کل فوت ہوئے دو افراد کی لاش کانکی نارہ بازار پہنچی دیکھتے ہی دیکھتے کانکی بازار میں ہزاروں لوگ جمع ہو گئے انھوں نے وزیراعلی ممتا بنرجی اور پولس کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ نہایت ہی سخت سیکورٹی کے درمیان دونوں لاش کانکی نارہ بازار لائی گئی اور گھر والوں کو سونپی گئی اس درمیان پولس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی ہوتی رہی اور کچھ ہی دیر بعد بی جے پی کے ایم پی ارجن سنگھ کانکی نارہ بازار پہنچے جس کے بعد پورا علاقہ جے شری رام کے نعرے سے گونج اٹھا اس موقع پر ارجن سنگھ نے کہا کہ جن دو لوگوں کی موت ہوئی ہے وہ دونوں بی جے پی حامی تھے۔