ان عہدیداران میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) افسر، مشیر، اہم کمیٹیز و کمیشنز کے رکن شامل ہیں۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر ویرل آچاریہ کے اچانک عہدے سے استعفیٰ دینے کی وجہ سے مودی حکومت کے کام کاج کے طریقوں پر ایک بار پھر سوال اٹھ رہے ہیں۔
ویرل آچاریہ نے اپنے عہدے کی مدت کار مکمل ہونے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا، جبکہ ان کی مدت کار ختم ہونے میں ابھی چند مہینے باقی تھے، مودی حکومت میں آر بی آئی کو سات مہینے میں یہ دوسرا بڑا جھٹکا لگا ہے۔
واضح رہے کہ ان سے پہلے اُرجت پٹیل نے بھی وقت سے پہلے آر بی آئی گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
اتنا ہی نہیں ان کے علاوہ این ایس سی کے دو آزاد اراکین پی سی موہنن، جے وی میناکشی، بھارتی حکومت کے چیف معاشی مشیر اروند سبرامنیم، ماہر معیشت سرجیت بھلّا، آئی نیتی آیوگ کے پہلے ڈپٹی چیئرمین اروند پنگھڑیا اور سوچھ بھارت مہم کی سربراہ اور آئی اے ایس افسر وجے لکشمی جوشی نے بھی عہدے کی مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔