اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

گھاس کے یہ ہرے بھرے میدان اور فلک بوس پہاڑوں کا دلکش منظر کسی شاعر کی خوابوں کی دنیا کا تصور معلوم ہوتا ہے لیکن یہ کسی شاعر کی خوابوں کی دنیا نہیں بلکہ ضلع رام بن پوگل سرگلی کا علاقہ ہے۔

By

Published : Jun 22, 2019, 4:11 PM IST

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

پوگل سرگلی کو شیخ عبداللہ نے جنت کشمیر سے تعبیر کیا تھا

قدرتی نظاروں سے مالامال اس علاقے میں آنے والوں کو یہ اپنی خوبصورتی میں باندھ لیتا ہے، جو ایک بار یہاں آتا ہے اس کی خوبصورتی اپنا اسر بنا لیتی ہے۔

اس سرگلی کو ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے جنت کشمیر سے بھی تعبیر کیا تھا لیکن تب سے لیکر آج تک کسی حکمران نے اس سرگلی کی طرف توجہ دینا تو دور دیکھنا تک بھی گوارہ نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔

سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال پوگل سرگلی تک رسائی کے لیے ناقص سڑک رابطہ سیاحوں کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے منفی اثرات مقامی لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔

ضلع ہیڈکوارٹر سےتقریباً50 کلومیٹرکی دوری پر واقع پوپوگل سرگلی کا علاقہ قدرتی آبی وسائل، گھنے جنگلات، ہرے بھرے میدان، اونچے اونچے پہاڑ سے مالا مال ہے۔

سر گلی کے بر لب میں کشمیر کے جواہر ٹنل ، نیل ٹاپ ، ویری ناگ ، شروے دھا ، دیسا جیسے متعدد علاقے ایسے ہیں جو سیاحتی مقامات میں منفرد حیثیت رکھتے ہیں جو سیاحوں کو راغب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن اسے حالات کی ستم ظریفی ہی کہیے کہ یہاں کے گاوں سیاحتی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ پوگل سرگلی کو جانے والی سڑکیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔

اس ترقی یافتہ دور میں بھی مقامی لوگ وسائل سے فائدہ اُٹھا نے سے قاصر ہیں۔

اس سلسلے میں مقامی مکینوں نے کہاکہ بس اسٹینڈ پوگل تک سڑک نہایت ہی زبوں حالی کاشکار ہے جس کے لیے حکومت و انتظامیہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اُٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ایسی کوئی کوشش ںہیں کی کہ ان علاقوں میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو۔


انہوں نے کہا کہ ان علاقوں سے سیاست دانوں نے بھی اور محکمہ سیاحت نے بھی فائدہ اُٹھایا لیکن عوام کو ان کے ہی حال پر چھوڑ دیا ہے جس کے لیے وہ آج بھی قدیم طرز کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details