تاہم کچھ پروفیسروں کی شکایت ہے کہ ایک مہینہ گزرجانے کے باوجود اب تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے بلکہ خاطی طلباء کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
استعفیٰ دینے والی پروفیسر بنکم منڈل نے کہاکہ انہیں طلباء اس لیے نشانہ بنارہے ہیں کہ انہوں نے کم نمبرات دیے ہیں جب کہ میں نے انہیں کاپی دکھادی ہے کہ وہ خود دیکھیں کہ ان کے جواب کتنے صحیح ہیں۔
منڈل نے کہا کہ جس اسسٹنٹ پروفیسر کے ساتھ بدسلوکی ہوئی ہے وہ بے حدخوف زدہ ہیں اور وہ اپنا ٹھکانہ چھوڑ کر رشتہ دار کے گھر منتقل ہوگئی ہیں۔