اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

' دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی ضروری'

ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر کے سید گلی مکہ مسجد میں نماز تراویح پڑھانے والے حافظ قرآن مظفر حسین دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم سے بھی بہرمند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں ہی علم ضروری ہے۔ ایک سے دنیاوی ضروریات پوری ہوتی ہے تو دوسرے سے اخروی۔

' دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کرنا ضروری'

By

Published : May 27, 2019, 9:18 AM IST

Updated : May 27, 2019, 11:15 AM IST

حافظ مظفر حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا میں ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد سے تعلق رکھتا ہوں۔ انھوں نے بارہ سال کی عمر میں قرآن مجید کو حفط کرلیا۔ حافظ بن کر دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی جاری رکھا۔

' دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی ضروری'


گلبرگہ کے ٹیپوسلطان یونانی میڈیکل کالج میں بی اے ایم ایس کی پڑھائی کرتے ہوئے سید گلی مکہ مسجد میں نماز تراویح پڑھائی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حافظ دنیا کی مقدس کتاب قرآن مجید کے 30 پاروں کو زبانی یاد کر کے اپنے سینے میں رکھ سکتا ہے تو عصری تعلیم اس کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔

قرآن مجید میں کئی زیر زبر کو یاد رکھنا پڑتا ہے۔عصری تعلیم ڈاکٹر، انجنیرنگ کی پڑھائی حاصل کرنا یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

آج کے دور میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔ اس لئے نوجوان دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

Last Updated : May 27, 2019, 11:15 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details