اس سلسلے میں ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے بعد سے مسجد کے امام پر کئی لوگوں نے اعتراضات کئے ہیں۔
مسجد کے امام پر ترنمول کانگریس کی امیدوار کے لئے تشہیر کرنے کا بھی الزام ہے جس کی مسجد کے امام نے تردید کی ہے ۔
ناخدا مسجد کےامام کو سیاسی سرگرمیوں سے بازرہنے کی تلقین
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کی ناخدا مسجد گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی ہوئی ہے فیس بک پر مسجد کے امام محمد شفیق قاسمی پر مسجد کے اندر سیاست کرنے اور ایک خاص سیاسی جماعت کے لئے کام کرنے کا الزام لگا ہے۔
اس پورے معاملے پر مسجد کی انتظامیہ نے نوٹس لیتے ہوئے مسجد کے امام و موذن و دوسرے ذمہ داران کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد کو کچھ لوگ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور عوام کی جانب سے اس سلسلے میں برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے ای ٹی وی بھارت نے ناخدامسجد کے متولی ناصرابراہیم سے بات کی انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ کئی روز سے مسجد میں امام محمد شفیق قاسمی کو لے کر شروع ہوا۔تنازعہ کو دیکھتے ہوئے مسجد کی انتظامیہ کی طرف سے سب کو آگا کر دیا گیا ہے کہ مسجد کے اندر کسی بھی طرح کے سیاسی معاملات سے دور رہے اور کسی کو بھی مسجد کے احاطے سیاسی لوگوں کو نہ بلایا جائے۔ ہاں گرچہ مسجد میں کوئی بھی آ جاسکتا ہے لیکن سیاسی حیثیت سے کوئی نہیں آسکتا ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا والوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ مسجد کے امام و موذن سے کسی سیاسی معاملے میں ان کی رائے نہ لیں اور سیاسی رہنماؤں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیےمسجد نہ آئیں۔