مسلم ریزرویشن پر تلنگانہ حکومت دوبارہ سرگرم
مراٹھا ریزرویشن پر عدالتی احکامات کے بعد تلنگانہ حکومت ریاست میں مسلمانوں کو 12 فیصد ریزرویشن دینے کے مسئلہ پر نئے سرے سے غور و خوص کر رہی ہے۔
ممبئی ہائیکورٹ کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن پر سنائے گئے تاریخی فیصلہ کی روشنی میں تلنگانہ حکومت 12 فیصد مسلم ریزرویشن کو لیکر نئے راستے تلاش کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔
حکومت مسلم ریزرویشن کے مسئلہ پر امکانات تلاش رہی ہے۔
واضح رہے کہ 2014 انتخابات سے قبل ٹی آر ایس نے 12 فیصد مسلم ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک کے سی آر حکومت اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ مسلمانوں کی جانب سے بارہا اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کروائی جارہی ہے۔
بمبئی ہائی کورٹ نے گزشتہ جمعرات کو مراٹھا کمیونٹی کے لیے ریزرویشن کے آئینی جواز کو برقرار رکھا ہے۔ جسٹس رنجیت مورے اور جسٹس بھارتی ڈانگرے کی بنچ نے کہا کہ ریاستی بیاک ورڈ کلاسیز کمیشن کی سفارش کے مطابق ریزرویشن کا فیصد 16 سے گھٹاکر 12 سے 13 فیصد کیا جانا چاہیے۔
TAGGED:
مسلم