بی جے پی، تلگو دیشم پارٹی کے رہنماؤں کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کے سینئر قائدین کا کہنا ہے کہ آندھرا اور تلنگانہ میں خراب کارکردگی کے بعد بہت سے ٹی ڈی پی رہنما بی جے پی سے رابطے میں ہیں۔
وہیں بی جے پی کے دعوے کے برعکس ٹی ڈی پی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایجنسیز کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کی پارٹی میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار سرینواس راؤ نے بتایا کہ ''بی جے پی نے پچھلے کچھ برسوں میں تلگو ریاست میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں کو توڑ کر اپنے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتارا تھا، ریاست میں حزب مخالف کے کمزور ہونے سے بی جے پی اب ٹی ڈی پی رہنماؤں خاص طور پر نومنتخب ارکان پارلیمان و اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی کوشش کریگی۔
بی جے پی نے خریدوفروخت کے الزام کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی اور کانگریس کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے تلنگانہ میں اپنے ووٹ شیئر میں13فیصد کا اضافہ کیا ہے جبکہ 2014میں یہ صرف 7فیصد ہی تھا۔ بی جے پی نے 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے 4 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 2014 میں اسکو صرف ایک سیٹ ملی تھی۔