ریاست اترپردیش کے مئو اسمبلی حلقے سے موجودہ رکن اسمبلی مختار انصاری کو قتل کے الزام سے بری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مختار انصاری پر محمدآباد سے بی جے پی رکن اسمبلی کرشنانند رائے کو اور ان کے چھ حامیوں کو گولی مار کر قتل کرنے کا الزام تھا، اور مزید انصاری پر ہی اس قتل کی سازش کا الزام تھا۔ اس کیس میں مختار انصاری سمیت تمام ملزمین بری کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ فیصلہ دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے سنایا ہے۔ مختار انصاری پر 50 سے زائد مجرمامہ مقدمہ مختلف پولیس تھانوں میں درج ہیں۔
یہاں بتاتے چلیں کہ انصاری مئو اسمبلی حلقے سے پانچ بار رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں، جبکہ انہوں نے پہلی بار سنہ 1996 میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ انصاری کو سنہ 2010 میں بی ایس پی سے نکال دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنی پارٹی 'قومی ایکتا دل' کے نام سے تشکیل دی تھی۔