ریاست کرناٹک کے وسط بنگلور کے رکن پارلیمانپی سی موہن نے شیواجی نگر میں واقع آئی ایم اے کے دفتر کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران انہوں نے پونزی اسکیم دھوکہ دہی کےمتاثرین سے ملاقات کی ۔اس دوران کثیر تعداد میں خواتین موجود تھیں، جنہوں نے اپنی شکایت سے رکن پارلیمان کو آگاہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد کمپنی کے ایم.ڈی کے مفرور منصور خان کو گرفتار کرکے ملک واپس لائےتاکہ سرمایہ داروں کا پیسے مل سکے۔
واضح رہےکہ آئی ایم اے, کے سی ای او, منصور خان نے 9 جون کو اپنا ایک آڈیو میسیج ریکارڈ کرکے وائرل کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھاکہ’’ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے اہلکاروں کو رشوت دے کر وہ تھک چکے ہیں''
ریاستی حکومت کی جانب سے ایس آئی ٹی اس معاملہ میں تفتیش میں لگی ہوئی ہے اور اب تک آئی ایم اے کے کئی جائیداد پر چھاپے مارکر سونا و نقدی ضبط کی گئی تھی. اس سلسلے میں کل رات ایس آئی ٹی کے اہلکاروں نے شواجی نگر حلقہ سے انتخابات لڑنے کا اعلان کرنے والےکانگریس کے ایک مقامی رہنما کو 2 عدد بیگس کے ساتھ حراست میں لیا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
کہا جارہا ہے کہ مجاہد کے پاس آئی ایم اے کے چند اہم دستاویز ہیں جن کو اب ایس آئی ٹی نے اپنے قبضے میں لیا ہے. اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سید مجاہد آئی ایم اے کے منصور خان کے قریبی افراد میں سے ہے.
رکن پارلیمان پی سی موہن نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست بھر کے ارکان پارلیمان نے حال ہی میں مرکزی وزیر برائے فائنانس نرملا سیتارمن سے مل کر آج ایم آئی اے دھوکہ دہی کے معاملہ میں اعلیٰ سطح کی جانچ کا مطالبہ کیا اور اسی طرح ایک مکتوب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ہاتھ بھی سونپا گیا ہے.