پہلی بار ملک کا عام بجٹ پیش کرنے کی تیاری کر رہیں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر معیشت کو پٹری پر لانے، سرکاری سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ نجی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کے اقدامات کرنے، کھپت بڑھانے کی پالیسی اپنانے اور تنخواہ حاصل کرنے والوں کو انکم ٹیکس اور مختلف زمرے میں چھوٹ کے ذریعہ خوش کرنے کی بڑی ذمہ داری ہے۔
وہ پہلی بار بجٹ پیش کریں گی وزیر خزانہ کا کام کاج سنبھالنے کے بعد سے ہی وہ بجٹ کی تیاریوں میں لگ گئیں اور ہر علاقے کے نمائندوں کے ساتھ ہی بھارت کی معیشت کو لیکر اہم ممالک کے سفارت کاروں اور مشہور ماہر اقتصادیات اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے بھی ملاقات کر چکی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اقتصادی سرگرمیوں میں آ رہی سست روی کو روکتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جس سے روزگار کے مزید مواقع پیداہوں۔
نوٹ بندي اور گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو نافذ کیے جانے کے بعد سے معیشت پر کافی دباؤ ہے اور امید کے مطابق روزگار کے مواقع بھی وضع نہیں ہو رہے ہیں۔
نجی سرمایہ کاری میں تیزی نہیں آ رہی ہے اور جب تک نجی سرمایہ کاری میں تیزی نہیں آئے گی تب تک روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع نہیں پیداہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ وزیر خزانہ پر ریونیو خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو بھی نشانہ زد دائرے میں رکھنے کا دباؤ ہے کیونکہ پہلے دو ماہ میں ریونیو خسارہ 3.66 لاکھ كروڑ روپے پر پہنچ گیا ہے۔
اپریل اور مئی مہینے میں ہی ملک کا ریونیو خسارہ پورے مالی سال کے لیے مقرر بجٹ اندازے کے 52 فیصد پر پہنچ چکا ہے۔ حکومت کے اندازوں کے مطابق دو ماہ میں ریونیو نہیں ملا ہے۔ رواں مالی سال میں حکومت نے ریونیو خسارے کا ہدف 3.4 فیصد رکھا جو گزشتہ مالی سال کی طرح ہے. اس کے ساتھ ہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کو بھی نشانہ زد دائرے میں رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا۔