جسٹس اندرجیت مہنتی اور جسٹس اے ایم بدر نے ملزمین لوکیش شرما، دھن سنگھ، راجندر چودھری اور منوہر نرواریا کی فی کس 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کی۔
سنہ 2006 میں مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکے معاملے میں ضمانت پر رہا کیے گئے ملزموں کو عدالت نے حکم دیا ہےکہ سماعت کے دوران خصوصی عدالت میں ہر روز انہیں حاضر ہونا ہوگا جبکہ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے اور گواہوں سے رابطے نہ کرنے کی بھی تنبیہ کی ہے۔
تمام ملزمین سنہ 2013 میں گرفتار کئےگئے تھے اور تب سے ہی جیل میں تھے۔ ملزموں نے خصوصی عدالت کے ذریعہ جون 2016 میں ضمانت کی عرضی خارج کرنے کے بعد اسی سال بامبے ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی۔
ملزمیں کے وکلاء پرشانت ماگو اور جے پی مشرا نے عدالت کو بتایا کہ جب سے انہیں گرفتار کیا گیا ہے تب سے ابھی تک معاملے کی سماعت شروع نہیں ہوئی ہے۔
مالیگاؤں بم دھماکے کے متاثرین شفیق احمد اور محمد سلیم نے ضمانت کی عرضی کی مخالفت کی۔
ہائی کورٹ کے فیصلہ پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ار شد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین دھن سنگھ، لوکیش شرما، منوہر نرواریا اور راجندر چودھری کو حالانکہ ممبئی ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیے جانے کے احکامات جاری کیے لیکن جمعیۃ علماء بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ملزمین کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریگی۔
واضح رہے کہ 8 ستمبر 2006 کو ہوئے مالیگاؤں میں حمیدیہ مسجد بڑا قبرستان میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 37 لوگوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ 100 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔