اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

انگور کے دانوں کے بغیر افطار بے مزا

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں افطار کے وقت مصنوعی انگور کے دانوں کے بغیر افطار کا دسترخوان ادھورا ہوتا ہے۔

انگور کے دانوں کے بغیر افطار بے مزا، متعلقہ تصویر

By

Published : May 31, 2019, 11:24 AM IST

اسے مصنوعی اس لیے کہا جارہا ہے کیوں کہ اسے باضابطہ طور پر حلوائی یا گھروں میں بناتے ہیں۔ یہ شکلاً تو بوندی کی طرح ہے لیکن اسے انگور کے دانے کے مساوی بنایا جاتا ہے اسی لیے اسے انگور کا دانہ کہا جا تا ہے۔

انگور کے دانوں کے بغیر افطار بے مزا، متعلقہ ویڈیو

بھوپال میں خاندانی طور سے انگور دانے بنانے والے محمد سہیل نے بتایا کہ ان کے یہاں انگور کے دانے طویل عرصے سے بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے باپ آباء و اجداد کا یہ پیشہ رہا ہے اور یہ اصلاً ایک خاندانی وراثت کے طور پر ہم تک منتقل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا انگور دانے ماش کی دال سے بنائے جاتے ہیں، جس میں دال کو اچھی طرح پیس کر اسے ہاتھ سے اچھی طرح ملایا جاتا ہے اور اس میں پھر تین طرح کے رنگ ڈالے جاتے ہیں۔ پھر اسے تیل میں فرائی کرکے شکر کی چاشنی میں ڈبویا جاتا ہے ۔

جس کے بعد یہ چمکیلے اور انگور کی طرح نظر آتے ہیں، اس لیے انہیں انگور دانے کہا جاتا ہے۔

مقامی دکاندار ناصر خان کا کہنا ہے یہ انگور دانے 120روپے کلو فروخت کیے جاتے ہیں۔ ہماری اس دکان کے انگور دانوں کے بغیر بھوپال کا افطار ادھورا مانا جاتا ہے۔

وہیں یہاں آئے خریدار صابر خان اور ایوب خان کا کہنا ہے کہ انگور کے دانوں کے بغیر ہمارا افطار ادھورا ہے اور ہم بہت پرانے وقتوں سے یہاں کے بنے ہوئے انگور دانے کھارہے ہیں اور یہ انگور دانے دیکھنے میں جتنے خوبصورت ہیں اتنے ہی کھانے مزے دار۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details