بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ریاستی کانگریس حکومت نے ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے اس اعلان کا مسلم طبقے نے استقبال کیا ہے۔
ہجومی تشدد کے خلاف قانون، متعلقہ ویڈیو اس موقع پر اویس رحمانی نے کہا ہم ریاستی حکومت کے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ اس طرح کا اگر کوئی قانون بنتا ہے تو اس طرح کے حادثات پر لگام لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا جس طرح کا فیصلہ مدھیہ پردیش حکومت نے لیا ہے اس طرح سے دوسری ریاستوں کو بھی اس پر عمل کرنا چاہیے۔محمد وسیم خان نے کہا ہاں اگر قانون بنتا ہے تو اسے فاسٹ ٹریک کورٹ کی طرح ہونا چاہئے۔ ہجومی تشدد سے جڑے مقدمے کی شنوائی چھہ ماہ کے اندر مکمل ہو جانی چاہیے اور ملزمین کو پھانسی کی سزا ملنی چاہیئے۔سید انس علی نے کہا جو شخص ہجومی تشدد میں مرتا ہے، وہ اپنے پیچھے پورا اہل خانہ چھوڑ جاتا ہے اس کے گھر والے اس کے لیے تڑپتے ہیں روتے ہیں ان کے گھر کے حالات بد سے بدتر ہو جاتی ہے اس لئے اس طرح کے کام کرنے والوں کو پھانسی کی سزا ملنی چاہئے۔وہیں مفتی جمیل خان نے ہجومی تشدد پر سخت سے سخت قانون بنانے کا کا مطالبہ کیا ہے۔