جے ڈی یو کے ترجمان ستیہ پرکاش مشرا نے یہاں آج ایک بیان جاری کرکے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے قومی دارالحکومت دہلی میں لاک ڈاؤن لگا ہے، اس سے روز کما کر زندگی بسر کرنے کے وسائل پر سب سے برا اثرا پڑا ہے۔ تجارت بند ہونے کے سبب متوسط درجے کے کام کرنے والوں کی زندگی میں بحران پیدا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مڈل کلاس بھی اب مسائل سے جوجھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت اشتہار میں خرچ کرنے کے بجائے کورونا کے سبب پیدا شدہ روزگار کے بحران پر ایک ٹھوس پالیسی کے تحت کام کرے تاکہ عام آدمی کو کچھ راحت پہنچے۔
اشتہار پر خرچ کرنے کے بجائے روزگار بحران پر ٹھوس پالیسی بنائیں کیجریوال: جے ڈی یو
جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) نے کورونا وبا اور لاک ڈاؤن سے روزانہ کما کر زندگی بسر کرنے والوں کے سامنے پیدا شدہ بحران پر کیجریوال حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت اشتہار پر خرچ کرنے کے بجائے روزگار بحران سے پیدا شدہ مسئلے پر ایک ٹھوس پالیسی بنائے تاکہ عام لوگوں کو کچھ راحت پہنچے۔
مشرا نے کہا کہ کیجریوال حکومت کی آخر کھانہ راشن بانٹنے کی کوپن اسکیم کہاں ہے۔ دہلی حکومت کی روزگار اور کورونا سے پیدا شدہ بحران کے تئیں ٹھوس پالیسی نہ ہونے کے سبب مزدوروں اور الگ الگ کاروبار میں کام کرنے والوں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ کیا ان لوگوں کی دہلی کی معاشی ترقی میں کوئی حصہ داری نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ روزگار کے بحران اور اس سے پیدا شدہ مسائل کے حل کے لیے ایک ٹھوس پالیسیس لائے۔ اگروقت سے کام نہیں کیا گیا تو دیگر مسائل پیدا ہوں گے۔
عوام میں بڑھتے راشن کے مسئلے کے پیش نظر جے ڈی یو دہلی کے صدر دیانند رائے نے عوامی خدمت کے پروگرام کے تحت مختلف اسمبلیوں میں ضرورت مندوں کے درمیان راشن کا پیکٹ بانٹنا شروع کیا ہے۔ انہوں کہا کہ اپنی سماجی، سیاسی ذمہ داری کو دہلی حکومت بھی سمجھے اور ضرورتمندوں تک ہر طرح کی مدد پہنچائے ورنہ عام آدمی کی حکومت لفظ کا کیا معنی رہ جائے گا جب وہ بحران کے وقت عام آدمی کو کوئی سہولت ہی نہیں دے سکتی۔ ہمارا مطالبہ ہے جلد سے جلد اس بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت ایک ٹھوس پالیسی لائے۔