گزشتہ برس کے مقابلہ رواں برس گیارہ فیصد سگریٹ کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
سگریٹ کی خریدو فروخت میں کافی اضافہ ایک مقامی اخبار میں چھپی خبر کے مطابق گذشتہ برسوں کے دوران سگریٹ کی خریدو فروخت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ اور ساتھ ہی اس کاروبار سے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹگزیشن کو ٹیکس کے طور پر بھاری رقم حاصل ہوئی ہے۔
محکمہ کو اس عرصہ میں 20 کروڑ سے زائد کی رقم ٹیکس حاصل ہوا ہے۔
ٹول ٹیکس میں اضافہ ہونے سے تمباکو کی درآمداد میں کمی آئی ہے لیکن حیران کن طور سے سگریٹ کے درآمد میں اضافہ ہوا ہے۔
حکومت کی جانب سے سگریٹ کی غیر قانونی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے اس کے باوجود بیشتر مکانات اور مراکز پر اس کی غیر قانونی ڈھنگ سے خریدو فروخت ہوتی ہے۔
حالانکہ گزشتہ ماہ سرینگر میں غیر قانونی طور سے سگریٹ کی فروخت کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی ہوئی تھی پھر بھی اس میں کمی نہیں آئی ہے۔
عام لوگوں کے مطابق ایک طرف اس کاروبار کے خلاف ریلیاں نکالی جاتی ہیں مگر دوسری طرف محکمہ اس سے بھاری رقم وصول کرکے اس کام کو بڑھاوا دے رہی ہے اور محکمہ کو بھاری رقم ٹیکس کے طور پر حاصل ہوتی ہے۔
اکثر سگریٹ نوشی پر سیمینار اور ریلیاں منعقد کی جا رہی ہیں لیکن اس کے با وجود بھی اس کی خریدو فروخت میں اضافہ ہو ہونا مایوس کن ہے۔