اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

'میں سونیا گاندھی کے علاوہ کسی سے بات نہیں کروں گا'

مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف امیدوار نہ اتارنے کے فیصلے والے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ کانگریس کے سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ 'میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی تاریخی جیت اور ریکارڈ اکژیت کی بدولت اقتدار میں آئی ہیں۔ بنگال کے لوگ انہیں پسند کرتے ہیں۔

By

Published : Jun 5, 2021, 1:55 PM IST

'میں سونیا گاندھی کے علاوہ کسی سے بات نہیں کروں گا'
'میں سونیا گاندھی کے علاوہ کسی سے بات نہیں کروں گا'

ادھیر رنجن چودھری کے مطابق کانگریس کے اعلیٰ کمان کو چھوڑ کر وہ نہ کسی سے بات کریں گے اور نہ کسی کے سوالوں کا جواب دیں گے۔ 'مجھے جو کچھ بھی کہنا ہے میں سونیا گاندھی سے مل کر کہوں گا۔'

اسمبلی انتخابات 2021 میں کراری شکست اور مایوس کن کارکردگی کے بعد سے ہی مغربی بنگال پردیش کانگریس اندرونی انتشار کا شکار ہے۔

مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف امیدوار نہ اتارنے کے فیصلے والے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ کانگریس کے سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ 'میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی تاریخی جیت اور ریکارڈ اکژیت کی بدولت اقتدار میں آئی ہیں۔ بنگال کے لوگ انہیں پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اگر اسمبلی انتخابات دوبارہ کرائے گئے تو اس مرتبہ ترنمول کانگریس کو 294 میں سے 294 سیٹز ملیں گی۔ اس بنیاد پر ضمنی اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کےخلاف امیدوار اتارنے کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما کے مطابق بنگال میں بی جے پی مخالف لہر تھی، ہے اور مستقبل میں بھی رہے گی. بنگال کے لوگ ممتابنرجی کو چھوڑ کر کسی دوسرے کو اپنا رہنما نہیں مانتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہی اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور لفٹ فرنٹ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری طرف کانگریس کے سینئر رہنما عبدالمنان نے سونیا گاندھی کو خط لکھ کر ادھیر رنجن چودھری کی قیادت والی مغربی بنگال پردیشن کانگریس کمیٹی کو جلد سے جلد تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے مضبوط گڑھ مرشدآباد میں بھی کانگریس کو ترنمول کانگریس کے ہاتھوں تمام سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں 1966 کے بعد پہلی مرتبہ کانگریس ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی ہے۔لفٹ فرنٹ اور انڈین سیکولر فرنٹ ایک ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہیں لیکن کانگریس کا کھاتہ بھی کھل نہیں سکا۔ مغربی بنگال کی سیاست میں کانگریس کی اب تک کی سب سے بدترین کارکردگی رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details