الزام ہے کہ متاثرہ خاتون نے سبزی لینے کے لیے تیس روپئے مانگے تھے پہلے شوہر نے اسے پیٹا اور پھر بھرے بازار میں تین دفعہ طلاق کہہ دی، خاتون نے اس کی شکایت تھانہ میں کی جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
متاثرہ کے والد کا کہنا ہے کہ' جب انھیں یہ پتہ چلا کہ تب ہی وہ فوراً جائے وقوع پر پہنچے اور اپنی بیٹی زینب کو علاج کے لیے اسپتال لے جانے لگے، اسی دوران اس کے شوہر صابر نے اسے تین طلاق دے دی۔
واضح رہے کہ متاثرہ زینب کی شادی دادری کے رہنے والے صابر سے 9 ماہ قبل ہوئی تھی ان لوگوں نے اپنی حیثیت سے بڑھ کر سامان دیا تھا لیکن شادی کے چند دنوں بعد ہی لڑکے والوں نے مزید جہیز کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔
جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر صابر نے کئی مرتبہ زینب کو مارا پیٹا جس کے بعد لڑکی کے گھروالوں نے متعدد مرتبہ صابر کے گھر پنچایت بھی کی،