اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

آج رکن پارلیمان میاں، بیوی کی قسمت کا فیصلہ بھی ہوگا

بہارمیں تیسرے مرحلہ کے لیے پانچ لوک سبھا سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں دو الگ، الگ سیاسی جماعتوں کے موجودہ رکن پارلیمان شوہر، بیوی راجیش رنجن عرف پپو یادو اور رنجیت رنجن کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں قید ہو جائے گا۔

آج رکن پارلیمان میاں، بیوی کی قسمت کا فیصلہ بھی ہوگا

By

Published : Apr 23, 2019, 3:50 AM IST

بہارمیں تیسرے مرحلے میں 23 اپریل 2019 کو جھنجھار پور، سپول، ارریہ، مدھے پورہ اور کھگڑیا میں ووٹنگ ہونا ہے۔ ان میں مدھے پورہ سے جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر اور موجودہ رکن پارلیمان پپو یادو ہیں وہیں ان کی اہلیہ اور سپول کی موجودہ رکن پارلیمنٹ رنجیت رنجن کانگریس کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔

مدھے پورہ پارلیمانی سیٹ پر جہاں پپو یادو جن ادھیکار پارٹی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ایک بار پھر اپنی قسمت آزمارہے ہیں وہیں لوک تانترک جنتادل کے قومی صدر شرد یادو راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کے نشان پر انتخابی میدان میں ہیں۔

قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی جانب سے جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے امیدوار اور سابق رکن پارلیمنٹ دنیش چندر یادو انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزمار ہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس سیٹ پر سہ رخی اور دلچسپ مقابلہ ہوگا۔

سنہ 2014 کے عام انتخاب میں شرد یادو نے جے ڈی یو کی ٹکٹ پر مدھے پورہ سے انتخاب لڑا تھا لیکن راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کے امیدوار پپو یادو سے 56209ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔

سترہویں لوک سبھا انتخاب (2019) میں سیاسی حالات بدل گئے ہیں، آرجے ڈی سے نکالے جانے کے بعد پپو یادو نے جن ادھیکار پارٹی بنالی وہیں جے ڈی یو کے قومی صدر اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے اختلاف کے بعد شرد یادو نے جے ڈی یو سے الگ ہوکر لوک تانترک جنتادل ( ایل جے ڈی ) کی تشکیل کرلی۔

جے ڈی یو اب این ڈی اے کا حصہ ہوگیا ہے وہیں ایل جے ڈی صدر شرد یادو اس بار آرجے ڈی کا نشان لیکر انتخابی میدان میں ہیں۔

سپول سے کانگریس کے ٹکٹ پر جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو کی اہلیہ اور موجودہ رکن پارلیمان رنجیت رنجن انتخابی میدان میں ہیں۔ 2014 کے انتخاب میں محترمہ رنجن نے جے ڈی یو کے امیدوار دلیشور کامت کو دلچسپ مقابلے میں تقریبا59572 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

سنہ 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں بھی محترمہ رنجن کا مقابلہ جے ڈی یو کے دلیشور کامت سے ہی ہے ۔ وہیں محترمہ رنجن کے خلاف مہاگٹھ بندھن کی حلیف جماعت آر جے ڈی کے کارکنان بھی اس بار گولبند ہیں۔

پہلے تو آر جے ڈی کے کارکن دنیش یادو نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ اس کے بعد آر جے ڈی کی ضلع اکائی نے انہیں حمایت دے دی ۔ اتناہی نہیں آرجے ڈی کے ممبر اسمبلی اور پارٹی کے ضلعی صدر یدوونش یادو نے تو یہ بھی کہہ دیا ہے کہ رنجیت رنجن کو ہرانے کیلئے وہ گھر ۔ گھر جاکر تشہیر کریں گے۔ ظاہر ہے سپو ل میں آر جے ڈی اور کانگریس آمنے، سامنے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details