یوگی حکومت سرکاری مشنری کابے جا استعمال کررہی ہے: اکھلیش
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نےالزام لگایا ہے کہ گورکھپور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کے لئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سرکاری مشنری کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
مسٹر یادو نے سنیچر کو کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں ایک عرضی الیکشن کمیشن کو دی ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدیتہ ناتھ گورکھپور کے انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کو جتانے کے لئے پولیس اور ضلع انتظامیہ کو ایس پی لیڈروں اورکارکنوں کو ہراساں کرنے کےلئے ہدایت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو گورکھپور کینٹ تھانہ کے انچارج انسپکٹر نے ایس پی کے پارشد سنجے یادو کو بلا وجہ تھانے بلا کر بی جے پی کوجتانے کا دباؤ بنایا۔
وزیر اعلی کی ہدایت پر پولیس نے ایک بی جے پی لیڈر سے فرضی تحریر لے کر ایس پی لیڈر کو جیل بھیج دیا۔ یہ کاروائی علاقے میں دہشت پھیلانے کے مقصد سے کی گئی ہے تاکہ ایس پی کارکنوں کو ہراساں اور پریشان کیا جاسکے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور اور وارانسی لوک سبھا حلقے کے گرام پردھانوں، ضلع پنچایت ممبروں اور کوٹے داروں کی میٹنگ بلاکر ریاستی حکومت کے درجنوں وزراء کےذریعہ ان کو دھمکایا اور لالچ دی جارہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ وارانسی میں بی جے پی کے دباؤ میں سرکاری مشنری کام کررہا ہے۔ انتظامیہ نے سماج وادی پارٹی کی کئی ریلیوں کی اجازت نہیں دی جبکہ وزیر اعظم کے حمایت میں تشہیر کے لئےدرجنوں چھوٹے بڑے لیڈروں کی ریلیاں بے روک ٹوک ہوئیں۔
مسٹرمودی کے اشتہار کے لئے ہورڈنگ سے لے کر الیکشن دفاتر پر بھاری رقم خرچ کی جارہی ہے جس کو انتخابی افسر بھی نظر انداز کررہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور اور وارانسی کے انتظامیہ کا طرز عمل غیر آئینی اور غیر اخلاقی کے ساتھ ساتھ آزاد اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے لئے شدید خطر ہ ہے۔
اگر الیکشن کمیشن نے ضلع اور پولیس انتظامیہ کی اس قسم کی سرگرمیوں پر روک نہ لگائی تو 19 مئی کو غیر جانبدارانہ انتخابات ممکن نہیں ہے۔انہوں نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن سے فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔