ترنمول کانگریس پر ایگزٹ پول کا کوئی اثر نہیں
پارلیمانی انتخابات کے دوران ریکارڈ توڑ مرکزی فورسز کی موجودگی کے باوجود سیاسی جھڑپوں کی وجہ سے ریاست مغربی بنگال سرخیوں میں رہی ہے۔
پارلیمانی انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے دوران مغر بی بنگال کی وزیراعلیٰ اور وزیراعظم مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے درمیان مقابلہ ہوتا رہا۔
عام انتخابات کے دوران مرکزی فورسز، اسپیشل الیکشن آبزرور،اسپیشل پولیس آبزرورکے دباؤ کے باوجود مغر بی بنگال کی حکمراں جماعت فرنٹ فٹ پر انتخابات لڑی۔
دوسری طرف وزیراعظم نریندر مودی،امت شاہ، یوگی آدیتہ ناتھ،راج ناتھ سنگھ جسے قدآور رہنماوؤں نے مغر بی بنگال کی پرُامن فیضامکدر کرنے کی بھر پور کوشش کی مگر کچھ بگاڑ نہیں پائے۔
2014 پارلیمانی انتخابات کے دوران پورے ملک میں مودی لہرکے ماوجود مغر بنگال میں بی جے پی کی ایک نہ چلی اور دو سیٹوں تک ہی محدود رہی۔
2019 پارلیمانی انتخابات کے بعد جا ری وی ایم آ ر سروے رپورٹ میں مغر بی بنگال میں بی جے پی کوکچھ زیادہ بڑھا چڑھا کر دکھایاجارہا ہے۔
چند میڈیا ادارے نے اپنی سروے رپورٹ میں مغر بی بنگال کی حکمراں جماعت کو 24 سیٹوں تک محدد کردیا جبکہ بی جے پی کو 11 سے14 سیٹوں پر کامیابی درج کرتے ہوئے دکھارہے ہیں۔
زمینی صورتحال کچھ اور ہی ہے۔مغر بی بنگال میں ممتا بنر جی کی گرفت کسی بھی اعتبار سے کمزور نہیں پڑی ہے۔ترنمول کانگریس کو اس مر تبہ بھی 35 سے 38 سیٹیں مل رہی ہیں ۔بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد دوسے بڑھ کرپانچ ہونے کی امید ہے۔ کانگریس کی جھولی میں ایک سیٹ آنے والی ہے۔