حال ہی میں لکسر ڈسٹرکٹ جیل میں 23 قیدی اور جیلر کورونا سے متاثر پائے گئے تھے۔ اس کے پیش نظر ضلعی جیل میں مختلف دفعات میں بند 10 قیدیوں کو 60 دن کی عبوری ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔
قیدیوں کی رہائی میں کورونا مددگار
کورونا وائرس کے قہر سے کوئی بھی بچ نہیں پا رہا ہے۔ گوتم بودھ نگر میں شاید ہی کوئی انتظامی محکمہ انفیکشن سے بچ گیا ہو۔ اس کی وجہ سے ہر جگہ حالات بے قابو ہیں۔ اب یہ جیلوں تک پہنچ چکا ہے۔
وکیل آدتیہ بھاٹی کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل میں ضلعی قانونی خدمات اتھارٹی کے سکریٹری کو زیادہ سے زیادہ سات سال تک کی سزا میں بند قیدیوں کی 28 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان کی جانچ پڑتال کے بعد 10 زیر حراست افراد کو جیل سے رہا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
جیلر سمیت 23 قیدی متاثر پائے گئے تھے.
اسی مہینے 2 مئی کو گوتم بودھ نگر کی لکسر جیل میں کورونا کا قہر سامنے آیا تھا۔ لکسر جیل میں نئے قیدیوں کے لئے بنائے گئے عارضی جیل میں بند 23 قیدی کورونا مثبت پائے گئے۔ تمام قیدیوں کو علاج کے لئے گریٹر نوئیڈا کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ لکسر جیل کے جیلر اے کے سنگھ اور ان کے اہل خانہ کو بھی کورونا نے اپنی زد میں لے لیا تھا۔ اسے تشویشناک حالت میں نوئیڈا کے کیلاش ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان کی اہلیہ اور بچے کا بھی علاج جاری ہے۔
جیلر فیملی کے ہمراہ متاثر ہوگیا.
لکسور جیل کے سپرنٹنڈنٹ بی ایس مکند نے بتایا تھا کہ گوتم بودھ نگر ڈسٹرکٹ جیل کے اندر عارضی جیل میں بند 23 قیدی تفتیش کے دوران کورونا مثبت پائے گئے ہیں۔ انہیں علاج کے لئے گریٹر نوئیڈا کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ قیدیوں کی حالت مستحکم ہے.