مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ وقت سیاسی رسہ کشی کے لئے نہیں ہے۔
کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد بنگال میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں عام بات ہیں۔ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے اس کو لے کر اتنا سنجیدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ملک اس وقت برے دور سے گزر رہا ہے۔ اس دور سے نجات پانے کے لئے ہم سبھوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وزارت داخلہ کے وفد کو بنگال بھیجنے کی کیا ضرورت تھی۔ سیاسی تصادم کا جائزہ بعد میں بھی لیا جا سکتا تھا۔ دیر ہونے سے پہاڑ ٹوٹ نہیں جاتا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت یا پھر وزارت داخلہ کو سیاسی تصادم کا جائزہ لینے کے لئے وفد بھیجنے کے بجائے ڈاکٹروں کے وفد کو بھیجتے، کووڈ واریئر کو بھیجتے۔ ریاست کے عوام کو اس کی سخت ضرورت ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ سیاست بھول کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے لیکن مرکزی حکومت ابھی تک وہ کام کر رہی ہے جسے لوگ کبھی پسند نہیں کریں گے۔
بی جے پی کو بنگال کے عوام کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے: ادھیر رنجن چودھری
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے وزارت داخلہ کے وفد کو بنگال بھیجنے پر مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کی۔
Bengak
انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات ختم ہو چکا ہے، نتائج بھی آچکے ہیں۔ اس کھیل کھیل میں ممتا دیدی کو جیت ملی ہے اور نریندر مودی، امت شاہ کو شکست ہوئی ہے۔ بی جے پی کو بنگال کے عوام کے فیصلے کو ماننا پڑے گا۔
کانگریسی رہنما کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی وزیراعلیٰ ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گی۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو سیاست چھوڑ کر ملک اور عوام کے لئے کام کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔