مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ان دنوں بنگال کے دورے پر ہیں اور بی جے پی اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کا دعوی کر رہی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری شانتین باسو نے اپنے سینئر رہنما امت شاہ سے دو قدم آگے نکلتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو اسمبلی انتخابات میں دو سو سے زائد سیٹز پر جیت ملنا طے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ باتیں یوں ہی نہیں کہی جا رہی ہیں۔ ہم اس پر گزشتہ چھ مہینوں سے مسلسل کام کر رہے ہیں ۔ اسمبلی انتخابات میں اس کا نتیجہ برآمد ہونا تقریباً طے ہے۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے عوام ممتا بنرجی کی حکومت سے ناخوش ہیں۔ عام لوگوں کو متبادل کی تلاش ہے اور بی جے پی ان کی تلاش کو پورا کر سکتی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری کے مطابق 2019 کے پارلیمانی انتخابات سے قبل اپوزیشن پارٹیوں کو یقین تھا کہ اس مرتبہ مودی کی شکست طے ہے لیکن ہوا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو تاریخی اکثریت ملی اور اپوزیشن کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
شانتین باسو نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں بھی بالکل 2019 پارلیمانی انتخابات کی تاریخ دوہرائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت ہماری باتوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے لیکن ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔’
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات: 'بی جے پی کو 200 سے زائد سیٹز حاصل ہوں گی'
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری شانتین باسو نے اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کو دو سو سے زائد سیٹز ملنے کا دعوی کیا ہے۔
بنگال اسمبلی انتخابات:' بی جے پی کو 200 سے زائد سیٹز حاصل ہوگی'
واضح رہے کہ دو روزہ دورے کے دوران امت شاہ نے بانکوڑہ میں آدیباسیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ بنگال میں حکومت بنائے گی۔
امت شاہ نے مزید کہا تھا کہ مغربی بنگال میں ممتابنرجی کی حکومت کا خاتمہ صرف وقت کا انتظار ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مغربی بنگال کے عوام ممتابنرجی کی حکومت سے مایوس اور ناخوش ہیں۔
بنگال کے دوسرے دن امت شاہ نے متوا سماج کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔