شراب فروخت کرنے والے اہم ملزمین گرفتار
اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں پولیس حکام نے رانی گنج میں زہریلی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں کے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
پولس نے اس کیس میں مطلوب سنیل جائیسوال کو محمدپور کھالا اور دوسرے ملزم منیش سنگھ کو تحصیل رام نگر سے گرفتار کیا گیا۔ ان دونوں پر 25 ہزار کا انعام تھا۔
زہریلی شراب سے ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق اب تک مجموعی طور پر آٹھ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
چند روز قبل بارہ بنکی میں زہریلی شراب پینے سے تقریباً دو درجن افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق پولس نے اتوار کی رات تقریباً ڈھائی بجے سنیل کو گھیر لیا۔سنیل نے پولس کو دیکھتے ہی فائیرنگ شروع کر دی، جواب میں پولس نے بھی فائیرنگ کی۔
اس کاروائی میں سنیل کے پیر میں گولی لگ گئی، جس کے بعد پولس نے اسےگرفتار کیا، اور اسے علاج کے لیے سی ایچ سی سورت گنج پہونچایا۔
اور وہاں سے مذکورہ ملزم کو لکھنؤ ٹراما سینٹر بھیج دیا گیا.
پولس نے اس کے قبضہ سے تمنچہ اور کارتوس برآمد کئے۔
سنیل نے تسلیم کیا ہے کہ وہ ملاوٹی نقلی شراب کا کاروبار 6 برس سے کر رہا تھا۔
وہ شراب میں ملاوٹ کا کام سیتا پور ضلع کے رام پور متھرا تھانہ حلقہ کے گاؤں سدھواپور میں کرتا تھا۔
اسی نے 25 مئی کو 1 ڈرم متھائیل الکوہل پپو جائیسوال اور منیش سنگھ کو دیا تھا۔
دوسرے ملزم منیش سنگھ کو پولیس نے بارہ بنکی کے کوتوالی علاقہ کے رام نگر سے صبح 3 بجکر 20 منٹ پر گرفتار کیا۔
اس موقع پر پولس نے اس کے قبضہ سے تمنچہ اور 10 لیٹر الکوہل برآمد کیا ہے۔
منیش نے بھی تسلیم کیا ہے کہ وہ پپو جائیسوال اور سنیل جائیسوال سے متھائیل الکوہل لیتا تھا۔ جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔