اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

'سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو بدنام نہ کریں'

رمضان میں پولنگ کے تعلق سے متنازع بیانات سامنے آرہے ہیں تاہم کیا مسلمانوں کو اس پر اعتراض ہے یا یہ محض افواہ ہے؟

رمضان میں ووٹنگ پر تنازع

By

Published : Mar 11, 2019, 5:15 PM IST

Updated : Mar 11, 2019, 5:23 PM IST

لکھنؤ عیدگاہ کے امام اور شہر قاضی مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے انتخابات کی تاریخوں پر سوال اٹھائے ہیں۔

رمضان میں ووٹنگ پر تنازع

انہوں نے الیکشن کمیشن سے گذارش کی ہے کہ ان تاریخوں کو رمضان سے پہلے یا پھر بعد کے بعد رکھا جائے۔

فرنگی محلی نے کہا 'الیکشن کمیشن نے یوپی میں چھ، 12اور 19کو بھی ووٹ ڈالنے کو کہا ہے، جبکہ پانچ مئی کو رمضان المبارک کا چاند نظر آسکتا ہے، اس کے بعد چھ سے رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوجائےگا، تین تاریخیں رمضان کے مہینے میں پڑیں گی، جس سے مسلمانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا'۔

اس سلسلے میں مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'رمضان میں مسلمان عام دنوں کی طرح زندگی گزارتا ہے اس لیے کسی بھی مسلمان کو رائے دہی کی تاریخ پر اعتراض نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ مہینہ ہے جس میں مسلمان بڑھ چڑھ کر ووٹنگ میں حصہ لےگا۔

Last Updated : Mar 11, 2019, 5:23 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details