اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف پیر کے روز سے نئے اور سخت پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیاہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کا اب بھی سوچ رہےہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا کہ اگر ایران نیوکلیئر ہتھیار بنانے کا کام چھوڑ دے ، تب امریکہ اس کا سب سے اچھا دوست بن سکتا ہے۔
ٹرمپ نے ٹویٹ کیا ،' ہم ایران پر پیرکے روز سے نئی پابندی لگانے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا،'میں اس دن کا انتظار کر رہاہوں ، جب ایران پر سے سبھی پابندیاں ختم کر دی جائیں گے اور پھر سے پروڈکٹیو اور خوشھال بن جائے گا۔ یہ جتنا جلدی ہو، اتنا بہتر ہے۔'
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا،'جمعرات کے روز طے شدہ ایک فوجی حملے کے پلان کو واپس لے لیا تھا، جب ان کو اس بات کا علم ہوا کہ کہ اس میں 150 افراد مارے جائیں گے۔
ٹرمپ نے کیمپ ڈیوڈ میں روزآنہ ہونے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا،' میں 150 ایرانیوں کو نہیں مارنا چاہتا ہوں۔ میں تب تک 150 لوگوں یا کسی کو بھی نہیں مارنا چاہتا، جب تک ایسا کرنا بہت ضروری نہیں ہو۔'
غورطلب ہے کہ تلخیوں میں مزید اضافے کے چلتے امریکہ نے یو این سکیورٹی کونسل کی میٹنگ کی اپیل کی ہے۔ اس میٹنگ میں تیل ٹینکروں پر حملے اور ایک امریکی جاسوسی ڈرون کو ایران کے زریعے مار گرائے جانے پر بات ہوگی۔ یہ میٹنگ پیر کے روز دوپہر تک ہونے کے امکان ہیں۔