ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتر گاؤں کے رہنے والے ارشد احمد وانی نامی نوجوان ہمت و جواں مردی کی مثال ہے۔
ہمت و جواں مردی کی مثال ارشد احمد وانی ارشد پیشہ سے ترکھان تھے مگر 2016 میں دیوار سے گرنے سے ان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور کمر سے نیچے کا حصہ بے حس ہو گیا۔ ارشد اپنے گھر میں اکیلے کمانے والے تھے حادثہ سے ان کی دو بیٹیاں، اہلیہ اور والدہ بے سہارا ہو گئیں۔
ڈھائی برس تک بستر علالت پر پڑے رہنے کے بعد ارشد نے ہمت کا مظاہرہ کیا۔ آج سےتین ماہ قبل انہوں نے محکمہ انڈسٹریز سے لکڑی کےکارخانہ کے لیے قرض لیا اور ایک کار خانہ قائم کیا۔ معذوری سبب ارشد کام پوری طرح سے نہیں کر پاتے تھے، اس لیے ارشد نے یہاں دو نوجوانوں کو ملازمت پر رکھا۔
ارشد ان کو کام سکھانے کے علاوہ خود بھی ان سے مدد حاصل کرتے ہیں اور وھیل چیئر پر ہی خود یہ مشکل کام کرتے ہیں۔ چند ماہ سے اب ارشد کچھ پیسہ کما پاتے ہیں۔
تاہم انہیں امید ہے کہ آئندہ ان کے کام میں اضافہ ہوگا۔ ارشد کا کہنا ہے کہ کام شروع کرنے سے ان کا سارا ذہنی تناؤ دور ہو گیا اور وہ اہل خانہ پر بوجھ بننے کے بجائے وہ ان کا سہارا بن رہے ہیں۔
ارشد کی یہ بہادری، حوصلہ مندی اور جرت مندی لوگوں کے لئے مشعل راہ ہے۔