نئی دہلی:ملک کی عظیم شخصیات کے افکارو خیالات کو سمجھنے پر زور دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج ملک کے نوجوانوں کو کہا کہ ہمارے عظیم شخصیات کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔یہ بات انہوں نے رامجس کالج کے سالانہ تقریب سے اساتذہ اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جن خوابوں کے ساتھ ملک کی آزادی کی جدوجہد ہوئی ان کی تکمیل کی ذمہ داری ملک کے نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے۔
آزادی کے امرت مہوتسو کا ذکر کرتے ہوئے،مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان نے ان 75 سالوں میں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔ آج نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ ہمارے جمہوری ملک میں ہم ملک کے اندر تبدیلی کیسے لائیں، ملک کی ترقی میں شراکت دار بنیں، یہ نوجوانوں کی ذمہ داری بھی ہے۔
ملک کے تئیں نوجوانوں کی ذمہ داری پر مزید بات کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ جمہوری ذمہ داری صرف ووٹ ڈالنے سے ختم نہیں ہوتی۔ حکومت بننے کے بعد نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ہر فیصلے اور پالیسیوں میں حصہ لیں۔ جب پارلیمنٹ کے سامنے کوئی مسودہ لایا جائے تو اس پر اپنی تجاویز پیش کریں، بل اور قوانین کا مطالعہ اور تجزیہ کریں۔ ہر شعبے میں اختراع پر زور دیتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں اختراع کی ضرورت ہے۔ نہ کہ صرف اسٹارٹ اپس۔ ہمیں خود کو خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے روزگار کا بندوبست کرنا چاہیے۔
تعلیم میں کردار سازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہزاروں سال پہلے جب طلباء گروکل جاتے تھے تو انہیں نہ صرف تعلیم دی جاتی تھی، بلکہ ان کے کردار کی تعمیر بھی کی جاتی تھی۔ آج دنیا جسمانی طور پر آگے بڑھ رہی ہے۔ لیکن بھارت ایک ایسا ملک ہے، جس کے پاس روحانی اور ثقافتی ورثہ بھی ہے۔ یہ ہماری تہذیب اور ثقافت ہے جس کی بنیاد پر آج بھارت کے نوجوان دنیا کے کئی شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ آج بھارت کے نوجوان دنیا کی بڑی کمپنیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔