لکھنؤ : اترپردیش حکومت نے کام کی جگہ پر خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہفتے کے روز ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق کسی بھی خاتون ورکر کو ریاست بھر کی فیکٹریوں میں رات کی شفٹ کرنے کا پابند نہیں کیا جا سکتا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "کوئی خاتون ورکر صبح 6 بجے سے پہلے اور شام 7 بجے کے بعد اس کی تحریری رضامندی کے بغیر کام کرنے کی پابند نہیں ہوگی۔ حکام کو مذکورہ گھنٹوں کے دوران کام کرنے کی صورت میں مفت نقل و حمل، کھانا اور سکیورٹی بھی فراہم کرنی ہوگی"۔ No duty for women from 7 pm till 6 am without their consent
New Guidelines For Female Workers In UP: اترپردیش میں اب خاتون ورکرز کے شام 7 بجے کے بعد کام کرنے پر پابند ہوگی
اترپردیش حکومت نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق کوئی خاتون ورکر صبح 6 بجے سے پہلے اور شام 7 بجے کے بعد اس کی تحریری رضامندی کے بغیر کام کرنے کی پابند نہیں ہوگی۔ Women workers in UP won't work after 7 pm
حکم نامے کے مطابق صبح 6 بجے سے پہلے اور شام 7 بجے کے بعد اگر کوئی خاتون ورکر کام کرنے سے انکار کرتی ہے تو اسے ملازمت سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔ اس حکم نامے سے واضح ہوتا ہے کہ خواتین ورکرز کو شام 7 بجے سے زیادہ کام پر رکنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا اور ان کی تحریری اجازت کے بغیر صبح 6 بجے سے پہلے کام پر نہیں بلایا جائے گا۔
حکومت نے ریاست کی تمام میلوں اور کارخانوں میں خواتین کی افرادی قوت کو استثنیٰ کی اطلاع دی ہے۔"خواتین ورکرز کو کام کرنے کا ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کی ذمہ داری آجر کے ساتھ ہوگی تاکہ کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کے واقعات کو روکا جا سکے۔ مزید یہ کہ جی او آجر کے لیے یہ لازمی بناتا ہے کہ وہ فیکٹری میں شکایت کا ایک مضبوط طریقہ کار وضع کرے۔