اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ویکسین کے باوجود یوروپ وائرس کا مرکز بن رہا ہے: ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

europe becoming epicenter of pandemic despite adequate supply of vaccines says who
europe becoming epicenter of pandemic despite adequate supply of vaccines says who

By

Published : Nov 5, 2021, 11:28 AM IST

جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ویکسین کی مناسب فراہمی کے باوجود یورپ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے کیسز میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور یورپ وبا کا مرکز بن رہا ہے۔

ویکسین کے باوجود یوروپ وائرس کا مرکز بن رہا ہے: ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

انہوں نے یورپی حکام سے ویکسینیشن کے خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ جن ممالک نے اپنی 40 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی ہے انہیں اب روکنا چاہیے اور ایسے ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کا عطیہ دینا چاہیے، جو اپنے شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک اب تک نہیں دے سکے ہیں۔

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر ہنس کلوگ نے ​​کہا تھا کہ یورپ اور وسطی ایشیا کے 53 ممالک خطے میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر کے خطرے سے دوچار ہیں یا پہلے ہی وبا کی نئی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھ کر ریکارڈ سطح کے قریب پہنچ گئی ہے۔ خطے میں انفیکشن کے پھیلاؤ کی رفتار تشویشناک ہے۔

انہوں نے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں تنظیم کے یورپ ہیڈ کوارٹر میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس وبا کے دوبارہ پھوٹ پڑنے کے حوالے سے ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپ ایک بار پھر وبا کے مرکز میں ہے جہاں ہم ایک سال پہلے تھے۔ ڈاکٹر کلیس نے کہا کہ فرق یہ ہے کہ صحت کے حکام وائرس کے بارے میں زیادہ جانتے ہیں۔ ان کے پاس اس سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات اور کچھ علاقوں میں ویکسینیشن کی کم شرح بتاتی ہے کہ کیسز کیوں بڑھ رہے ہیں۔

ڈاکٹر کلیس نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران 53 ممالک کے خطے میں کووڈ کی وجہ سے لوگوں کے اسپتال میں داخل ہونے کی شرح دوگنی سے زیادہ ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ایچ او نے کووڈ 19 کے لئے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی

انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو فروری تک خطے میں اس وبا سے مزید پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو سکتے ہیں۔

تنظیم کے یورپ کے دفتر نے کہا کہ خطے میں ہفتہ وار تقریباً 1.8 ملین کیسز ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں چھ فیصد زیادہ ہے، جبکہ ہفتہ وار اموات 24,000 ہے، جو کہ 12 فیصد اضافہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details