داونگیرے: ریاست کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے پیر کو کہا کہ ریاست میں گائے کے ذبیحہ مخالف قانون پر کابینہ کی میٹنگ میں تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ وہ ریاست کے حیوانات کے وزیر کے وینکٹیش کے حالیہ ریمارک پر رد عمل کا اظہار کر رہے تھے جس میں انہوں نے بوڑھی گایوں کو ذبح کرنے کی وکالت کی تھی کیونکہ بوڑھی گائیں کسانوں کو پریشان کر رہی تھی۔ سدارامیا نے کہا کہ کرناٹک پریوینشن آف گاؤ ذبیحہ اور مویشیوں کے تحفظ کا ایکٹ، 1964 پہلے سے موجود تھا لیکن اس میں وضاحت کی کمی تھی جس کی وجہ سے مذکورہ ایکٹ میں ترمیم کی گئی۔ تاہم کانگریس حکومت پھر سے 1964 کے ایکٹ پر چلی گئی۔ وہ (بی جے پی) ایک بار پھر ترمیم لائے تھے۔ ہم اس پر کابینہ میں بحث کریں گے۔ ہم نے ابھی تک کچھ فیصلہ نہیں کیا ہے۔
اسی معاملے پر کانگریس کے ایم ایل اے رضوان ارشد نے پیر کو کہا کہ کرناٹک حکومت کو گائے ذبیحہ بل پر فیصلہ لینے سے پہلے کسانوں سے مشورہ کرنا چاہیے، کیونکہ یہ فیصلہ کرناٹک کے کسانوں کے مفادات کا خیال رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔ گائے ذبیحہ ایکٹ کرناٹک کے کسانوں کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ کوئی مذہبی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی ذات کا مسئلہ ہے۔ یہ کسانوں کا مسئلہ ہے۔ کانگریس ایم ایل اے رضوان ارشد کہتے ہیں کہ ریاستی حکومت کو کسانوں سے مشورہ کرنا چاہیے اور فیصلہ لینا چاہیے۔