نیویارک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جمعرات کو ایک امریکی صحافی کے ساتھ طے شدہ انٹرویو منسوخ کردیا۔ صدر دفتر کی جانب سے بتایا گیا کہ امریکی خاتون صحافی نے حجاب پہننے سے انکار کر دیا تھا، اس لیے صدر نے انہیں انٹرویو نہیں دیا۔ یہ معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران میں لازمی حجاب سے متعلق قانون کی بڑے پیمانے پر مخالفت ہو رہی ہے۔ یہ مظاہرے حجاب کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں پولیس کی حراست میں لی گئی خاتون کی ہلاکت پر شروع ہوئے ہیں۔ The Iranian president canceled an interview with a female journalist
بتایا گیا کہ سی این این کی چیف انٹرنیشنل اینکر کرسچن امانپور کو انٹرویو سے قبل حجاب پہننے کو کہا گیا تاہم صحافی نے حجاب پہننے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا انٹرویو اچانک منسوخ کر دیا گیا۔ امانپور نے ٹویٹر پر اس معاملے سے متعلق کہا کہ انہیں ہیڈ اسکارف پہننے کا مشورہ دیا گیا تھا لیکن ان کے انکار کے بعد انٹرویو منسوخ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران میں ہونے والے مظاہروں پر بات کرنا چاہتی تھیں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 'اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے اپنے دورہ نیویارک کے دوران صدر رئیسی کا امریکی سرزمین پر یہ پہلا انٹرویو تھا۔ ہمیں ہفتوں کی منصوبہ بندی اور ترجمے کے آلات، لائٹس اور کیمروں کے ساتھ تیاری میں آٹھ گھنٹے لگے۔ انہوں نے لکھا کہ انٹرویو کے مقررہ وقت کے 40 منٹ بعد صدر کے دفتر سے وابستہ ایک شخص نے مجھے حجاب پہننے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ محرم کا مقدس مہینہ ہے۔