اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل اتر پردیش ریاستی بی جے پی کے سربراہ سوتنتر دیو سنگھ نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ''اگر وہ ایودھیا میں رام مندر بناتے ہیں تو وہ ''فرقہ پرست'' ہیں اور آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہیں، جس نے سابقہ ریاست جموں کو خصوصی حقوق دیے ہیں، تو انہیں فرقہ پرست کہا جاتا ہے۔''
سنگھ اتوار کو کوشی نگر میں منعقدہ ایک عوامی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دور حکومت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "اندھیرے چھٹ جائیں گے، سورج طلوع ہوگا اور کمل (بی جے پی کا نشان) کھل جائے گا۔ فرقہ پرستی کی بنیاد پر اٹل جی کی حکومت محض تیرہ دنوں میں اقتدار سے باہر ہوگئی تھی۔ اگر بھارت ماتا کی جئے کہنا، رام مندر بنانا اور آرٹیکل 370 کو ختم کرنا فرقہ پرستی ہے، تو میں ایک قابل فخر فرقہ پرست ہوں۔''
بی جے پی کے ریاستی سربراہ نے ملک میں خاندانی سیاست کو فروغ دینے پر کانگریس پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ "ملک کے پاس پی ایم مودی جی اور وزیر اعلیٰ یوگی جی کی شکل میں ایماندار اور محنتی قیادت ہے۔ انفرادیت، خاندان پرستی اور کانگریس کی خاندان پرستی کے جال میں نہ پھنسیں۔"
انہوں نے کہا کہ "پہلے انگریز، پھر دھوکہ باز کانگریس نے ملک کو لوٹا۔ نہرو (بھارت کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو) بھگوان رام اور بھگوان کرشن پر یقین نہیں رکھتے تھے۔ اندرا (بھارت کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی) نے سنتوں پر گولی چلانے کا حکم دیا۔ سونیا گاندھی نے بھگوان رام کے وجود سے انکار کیا ہے۔''
یہ بھی پڑھیں: سوتنتر دیو سنگھ کا راہل پر زبانی حملہ
اترپردیش اسمبلی انتخابات اگلے سال کے اوائل میں ہونے والے ہیں۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے کل 403 اسمبلی سیٹوں میں سے 325 نشستیں حاصل کی تھیں۔ سماج وادی پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے 54 نشستیں، بی ایس پی نے 19 اور دیگر نے 5 نشستیں حاصل کی تھیں۔