اترپردیش میں پنچایت انتخابات کے دوران انفیکشن کی وجہ سے اموات کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ اگر ہم 5 اپریل سے 5 مئی تک کے سرکاری اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس عرصے میں مجموعی طور پر 5 ہزار 257 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سے قبل 4 اپریل تک 8 ہزار 894 اموات ہوئیں۔ اس طرح پنچایت انتخابات کے دوران اموات کے واقعات میں ٪59 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
- پنچایت انتخابات والے مہینے میں سال برابر متاثرین
آسان طریقہ سے سمجھیں تو 4 اپریل تک یوپی میں 6 لاکھ 30 ہزار افراد متاثر تھے۔ یعنی پچھلے سال 30 جنوری سے لے کر اس سال 4 اپریل تک ریاست میں اتنے مریض پائے گئے۔ لیکن اس کے بعد جب پنچایتی انتخابات کے لئے مہم شروع ہوئی تو صرف ایک ماہ میں متاثرہ افراد کی تعداد 14 لاکھ ہوگئی۔ اس طرح پنچایت انتخابات کے دوران اموات کے واقعات میں 59.10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
- اموات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا
پنچایت انتخابات کے دوران انفیکشن کی وجہ سے اموات کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اگر ہم 5 اپریل سے 5 مئی تک کے سرکاری اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس عرصے میں مجموعی طور پر 5257 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سے قبل 4 اپریل تک 8894 اموات ہوئیں۔ اس طرح پنچایت انتخابات کے دوران اموات کے واقعات میں ٪59.10 اضافہ ہوا ہے۔
- یوپی کے 706 ملازم اساتذہ کی موت
کورونا سے اترپردیش کے 706 اساتذہ اور ملازمین کی موت ہوگئی ہے۔ یہ دعویٰ اتر پردیش پرائمری اساتذہ ایسوسی ایشن نے کیا ہے۔ سنگھ نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ یوپی میں کورونا انفیکشن کے بڑھتی ہوئی وبا کو دیکھتے ہوئے پنچایت انتخابات کی گنتی ملتوی کردی جائے۔ تاہم حکومت اور الیکشن کمیشن نے اساتذہ کی ایسوسی ایشن کی بات نہیں مانی۔ دوسری طرف اتر پردیش پرائمری اساتذہ ایسوسی ایشن کی جانب سے اس فہرست کے جاری ہونے کے بعد پوری ریاست کی سیاست گرما گئی ہے۔