لکھنؤ: بھارتی فوج میں کنٹریکٹ کے طور پر کام کرنے والا شیلیش عرف شیلیندر کو اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے منگل کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی (آئی ایس آئی) کے ساتھ مبینہ طور پر خفیہ معلومات کا تبادلہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ خود کو فوجی بتانے والے شیلیش اروناچل پردیش میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات تھا اور وہیں رہ کر اس نے بہت سی خفیہ معلومات جمع کر لی تھی۔
یوپی اے ٹی ایس کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس کے بعد شیلیش پاکستانی آئی ایس آئی ایجنٹ کے رابطے میں آیا اور کئی اہم معلومات شیئر کر رہا تھا۔ یوپی اے ٹی ایس کے سربراہ موہت اگروال نے ایک پریس بیان میں کہا کہ حال ہی میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے کام کرنے والے کئی ایجنٹوں کو گونڈا اور ممبئی سے گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کاس گنج کا رہنے والا شیلیش پاکستان کو بہت سی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرتا تھا۔
یوپی اے ٹی ایس کے سربراہ نے مزید کہا کہ شیلیش نے واٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو فوج سے متعلق اہم معلومات شیئر کیں۔ شیلیش نے تقریباً نو ماہ تک اروناچل پردیش میں بھارتی فوج میں ایک عارضی ملازم کے طور پر کام کیا۔ موہت اگروال نے مزید کہا کہ شیلیش بھارتی فوج میں کوئی عہدہ نہیں رکھتے ہیں۔اس کے باوجود اس نے اپنے سوشل میڈیا پروفائل میں خود کو بھارتی فوج میں خدمات انجام دینے کے طور پر پیش کیا ہے۔یہی نہیں پروفائل فوٹو میں شیلیش نے اپنی تصویر بھارتی فوج کی وردی میں لگائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
یوپی اے ٹی ایس کے سربراہ کے مطابق شیلیش فیس بک کے ذریعے ہرلین کور نامی ایک شخص سے رابطہ میں آیا تھا۔ جس کے بعد ان کی میسنجر میں گفتگو شروع ہو گئی۔ ہرلین کور کے علاوہ شیلیش نے آئی ایس آئی ہینڈلر پریتی سے بھی واٹس ایپ پر آڈیو کال کے ذریعے بات کی۔ شیلیش نے پریتی کو بتایا کہ وہ بھارتی فوج میں تعینات ہے۔ آہستہ آہستہ پریتی نے شیلیش کے بارے میں فحش باتیں کر کے اپنے جال میں پھنسانا شروع کر دیا اور پھر ایک دن پریتی نے شیلیش کو بتایا کہ وہ آئی ایس آئی کے لیے کام کرتی ہے اور اگر شیلیش اس کے اس کام میں مدد کرے گا تو اسے کافی رقم دی جائے گی۔