یانم: مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری کے ضلع یانم میں کچھ لوگوں نے نشہ کی حالت میں ایک گائے کے ساتھ عصمت دری کی جس کے سبب وہ ہلاک ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کی رات یانم میں قومی شاہراہ پر ناریل کے باغات میں پیش آیا۔ پوگاکو اسوارا راؤ نامی کسان کی ایک گائے کو اس کی چار ٹانگیں اور گردن کو رسیوں سے باندھ کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس جگہ پر گانجا پینے کے آثار ملے ہیں۔ ایشور راؤ جو جمعرات کی صبح ناریل کے باغ میں گئے تھے، گائے کو مردہ دیکھ کر حیران و ششدر رہ گئے۔ گائے کی موت سے کسان سخت پریشان تھا۔ اس نے فوری طور پر یانم پولیس کو اطلاع دی۔ انہوں نے اس سلسلے میں پولیس سے تفتیش کرکے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی درخواست کی ہے تاکہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو سکے۔ پڈوچیری کے ویٹرنری آفیسر کدیرسن نے کہا کہ گائے کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔ کسی جانور کے ساتھ جنسی فعل کا ارتکاب قانون کے تحت ایک سنگین جرم ہے۔
People Raped A Cow نشے کی حالت میں گائے کی عصمت دری، گائے کی موت - شرپسندوں نے نشے کی حالت میں گائے کی عصتدری کی
مرکزی زیر انتظام علاقے کے ضلع یانم میں ایک حیران کُن واقعہ پیش آیا ہے جہاں کچھ شرپسندوں نے نشے کی حالت میں ایک گائے کی عصمت دری کی جس کے سبب وہ ہلاک ہوگئی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ Unknown people raped a cow
مزید پڑھیں:۔BJP MP G V L Narasimha Rao گائے نے بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن کو لات ماری،ویڈیو وائرل
گھر کے قریب کسان نے اپنے ناریل کے باغ میں دیگر مویشیوں سمیت گایوں کے لیے ایک چارہ گاہ تیار کیا ہے۔ کسان روزانہ کی طرح اس دن بھی گایوں کو چرنے کے لیے کھیتوں میں لے گیا۔ شام کو وہ معمول کے مطابق واپس آتا ہے اور ناریل کے باغ میں گایوں کی چارہ گاہ میں انہیں باندھتا ہے۔ اس کے بعد گایوں کو چارہ کھلاتا ہے اور اندھیرا ہونے تک اپنے گھر چلا جاتا ہے، چونکہ یہ چارہ گاہ قومی شاہراہ سے متصل ہے، وہاں سے گزرنے والے کچھ شرپسندوں نے مویشیوں کے شیڈ کو دیکھا۔ آس پاس کوئی آبادی نہیں ہے۔ انہوں نے نشے کی حالت میں گائے کی عصمت دری کی اور اس کو مختلف طریقے سے زدو کوب کیا جس کے سبب وہ ہلاک ہوگئی۔ پولیس نے کسان کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ قومی شاہراہ پر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔