اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

UN On Khurram Parvez: خرم پرویز کی گرفتاری پر اقوام متحدہ نے گہری تشویش کا اظہار کیا - اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل United Nations Human Rights Council نے بدھ کو کشمیری انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز Khurram Parvez کی یو اے پی اے کے تحت گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

UN on Khurram Parvez: خرم پرویز کی گرفتاری پر اقوام متحدہ نے گہرے تشویش کا اظہار کیا
UN on Khurram Parvez: خرم پرویز کی گرفتاری پر اقوام متحدہ نے گہرے تشویش کا اظہار کیا

By

Published : Dec 1, 2021, 9:35 PM IST

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق United Nations Human Rights Council کے دفتر کے ترجمان روپرٹ کولویل نے اپنے بیان میں کہا کہ' ایک ہفتے سے زائد عرصے سے پرویز حراست میں ہیں۔ ان پرعسکریت پسندوں کو تعاون دینے کا الزام ہے۔ ہم الزامات کی اصل بنیاد سے لاعلم ہیں۔ وہ لاپتہ افراد کے خاندانوں کے ایک وکیل کے طور پر جانے جاتے ہیں اور اس سے قبل بھی ان کے انسانی حقوق کے کام کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔'

UN on Khurram Parvez: خرم پرویز کی گرفتاری پر اقوام متحدہ نے گہرے تشویش کا اظہار کیا

بیان میں کہا گیا ہے کہ "سنہ 2016 میں انہیں جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل میں شامل ہونے نے سے روکنے کے بعد ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت ڈھائی ماہ تک حراست میں رکھا گیا، جس کے بعد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار دینے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔'

اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 'یو اے پی اے' بھارت انتظامیہ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ افراد اور تنظیموں کو غلط پیمانوں کی بنیاد پر عسکریت پسندوں کے طور پر نامزد کریں، جس میں 'عسکریت پسند ایکٹ' کی مبہم اور حد سے زیادہ وسیع تعریف موجود ہے۔ یہ قانون لوگوں کو طویل مقدمے کی سماعت سے قبل حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے اور ضمانت حاصل کرنا بہت مشکل بنا دیتا ہے۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "یہ دیگر مناسب عمل اور منصفانہ ٹرائل کے حقوق کے ساتھ بے گناہی کے قیاس کے حق سے متعلق سنگین خدشات کو جنم دیتا ہے۔ جموں و کشمیر اور بھارت کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور دیگر کے کام کو روکنے کے لیے بھی اس ایکٹ کو تیزی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔'

اقوام متحدہ کی کونسل نے کہا کہ جائز طرز عمل کے لیے سابقہ انتقامی کارروائی کے اس تناظر میں، ہم بھارت کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آزادی اظہار رائے، انجمن اور شخصی آزادی کے اس کے حق کا مکمل تحفظ کریں اور انہیں رہا کرانے کے لیےاحتیاطی اقدامات اٹھائیں'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details