کولکاتا: حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران ایک دوسرے کے خلاف الزامات عاید کیا ہے اور ایک دوسرے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
ترنمول نے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے، دوسری طرف بی جے پی نے بھی وزیر اعلی ممتا بنرجی پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور تشدد پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے کہ ممتا بنرجی دھمکی آمیز بیانات دے رہی ہیں۔
ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کو 26-27 مارچ کو بنگلہ دیش کا دورہ کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔ انہیں بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ اور '' بانگھنڈو '' شیخ مجبیر الرحمن کی یوم پیدائش کے موقع پر مدعو کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں ترنمول نے کہا "ہمیں وزیر اعظم مودی کے سرکاری دورے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، کیوں کہ بنگلہ دیش کی تقسیم میں بھارت نے اہم کردار ادا کیا۔" تاہم ہمیں 27 مارچ کو بنگلہ دیش میں وزیر اعظم مودی کے پروگراموں پر اعتراض ہے۔ ان کا بنگلہ دیش کے 50 ویں یوم آزادی کے دن یا بندھو کی یوم پیدائش سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بلکہ اس کا مقصد مغربی بنگال میں جاری اسمبلی انتخابات کو متاثر کرنا ہے۔ وزیر اعظم کو اس طرح کی غیر اخلاقی اور غیر جمہوری کارروائیوں میں ملوث نہیں ہونا چاہیے اور وہ غیر ملکی سرزمین سے پارٹی کے لیے بالواسطہ انتخابی مہم چلا یا ہے، جو انتخابی انتخاب کے ماڈل کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری طرف بی جے پی قائدین ششیر بجوریا اور رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ نے آج ریاست کے چیف انتخابی افسر کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ممتا بنرجی دھمکی آمیز زبان استعمال کررہی ہیں۔ آج لوگوں کو دھمکی دی جارہی ہے کہ وہ انتخابات کے بعد بھی وہی رہیں گے۔ بیرک پور پولیس کمشنریٹ کے علاقے میں ہر روز بم دھماکے ہو رہے ہیں۔ تین مکانات اڑ گئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے غنڈے دو افراد کی لاشیں لے کر بھاگ گئے۔ پولیس کا کوئی مثبت کردار نہیں ہے۔ سال 2019 کی طرح ، اسمبلی انتخابات میں بھی تشدد کا سلسلہ پھر سے ہونے والا ہے۔ یہ لوگ ایک بار پھر بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن فوری اقدامات کرے۔
یواین آئی