نئی دہلی:ملک میں 2014 کے بعد سے کامیابیوں کو نمایاں کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مرکزی بجٹ 2023-24 پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ 'کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے' کے منتر کے نتیجے میں ملک کی جامع ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تمام شہریوں کے لیے بہتر معیار زندگی اور باوقار زندگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ سال 2014 کے بعد سے حکومت کی متعدد کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے نشاندہی کی کہ فی کس آمدنی دوگنی سے زیادہ بڑھ کر 1.97 لاکھ روپے ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ 9 برسوں میں، بھارتی معیشت کا حجم دنیا میں 10 ویں پائیدان سے بڑھ کر 5 ویں پائیدان پر آگیا ہے۔
سیتا رمن نے کہا کہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول کے ساتھ ایک عمدہ طور سے منظم اور جدت طراز ملک کے طور پر اپنی پوزیشن کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے جیسا کہ متعدد عالمی اشاریوں سے ظاہر ہوتا ہے اور بہت سے پائیدار ترقیاتی اہداف میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔' اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ معیشت بہت زیادہ فارمل ہو گئی ہے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ 'ای پی ایف او کی رکنیت کا دوگنی سے زیادہ ہوکر 27 کروڑ ہوجانا اس بات کا عکاس ہے۔ اس کے علاوہ 2022میں 126لاکھ کروڑ روپئے میں سے 7400کروڑ روپئے کی ڈیجیٹل ادائیگی یو پی آئی کے ذریعے کی گئی۔ مرکزی وزیر خزانہ نے اس کا کریڈٹ 2014 سے ملک بھر میں ہونے والی جامع ترقی کے لیے بہت سی اسکیموں کے موثر نفاذ کودیا۔